سرینگر//پولیس کی ایک ٹیم ایک ڈی ایس پی کی سربراہی میںجمعرات کو کشمیر سے راجوری روانہ ہوگئی جہاں وہ شوپیان مبینہ فرضی جھڑپ کیس کی تحقیقات کرے گی۔
آئی جی کشمیر وجے کمار کے مطابق پولیس ٹیم راجوری میں تین مزدوروں کے لاپتہ ہونے سے متعلق قانونی لوازمات پورا کرے گی۔تینوں کی لاپتہ ہونے کی رپورٹ پیڑوراجوری تھانے کے اندر درج ہے۔
سرینگر میں ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے آئی جی کشمیر نے کہا کہ مذکورہ کیس کے دو پہلو ہیں۔
انہوں نے کہا”ایک ڈی این اے نمونوں کے میل کھانے کا ہے اور دوسرا پہلو یہ ہے کہ کیا راجوری سے آنے والے مذکورہ تین افراد جنگجوﺅں کے ساتھ ملے تھے۔ہم اُن کی ٹیلی فون تفاصیل اور سبھی تکنیکی شواہد کی جانچ کریں گے“۔
جنوبی ضلع کے شوپیان میں لاپتہ ہونے والے تین مزدوروںکے گھروالوں نے الزام عائد کیا ہے کہ اُنہیں 18جولائی کو امشی پورہ علاقے میں فوج نے مار ڈالا ہے اور اُنہوں نے تینوں کی شناخت تصاویر کے ذریعے کی ہے۔
انہوں نے تینوں کی شناخت 18سالہ ابرار احمد ولد بگھا خان،26سالہ امتیاز احمد ولد صابر حسین ساکنان دھر ساکری تحصیل کترانکا اور21سالہ ابرار احمد ولد محمد یوسف ساکن ترکاسی کے طور کی ہے۔
فوج نے پہلے ہی ایک بیان کہا ہے کہ وہ معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔