شاہد ٹاک+نیوز ڈیسک
شوپیان+جموں// زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے، ضلع انتظامیہ شوپیان نے ضلع بھر میں چلائی گئی انسداد تجاوزات مہم کے دوران تقریباً 406 کنال سرکاری اور کاہچرائی اراضی واگزار کرائی۔ شوپیان میں، ریاستی اراضی پر تعمیر کئے گئے40 دکانوں کو بھی ایگزیکٹو مجسٹریٹ (تحصیلدار)شوپیاں نے سیل کر دیا۔تحصیلدار کی نگرانی میں ریونیو اہلکاروں کی ایک ٹیم نے انسداد تجاوزات مہم کے دوران رام نگری گائوں میں 90 کنال کاہچرائی اور 12 کنال سرکاری اراضی واگزار کرائی۔تحصیل کیگام کے پیر پورہ گائوں میںتحصیلدار کیگام کی نگرانی میں ریونیو حکام کی ایک ٹیم نے 15 کنال سرکاری اراضی اور 35 کنال کاہچرائی واگزار کرائی جس پر سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو اور ان کے خاندان کے افراد نے قبضہ کیا تھا۔تحصیل چتراگام میں، تحصیلدار چتراگام نے 3 کنال اراضی واگزار کرائی۔ جس پر سابق ایم ایل سی کے بھائی نے قبضہ کیا تھا۔ زمین واپس لی گئی۔ہردو ہنڈو میں 149 کنال اور 10 مرلہ کاہچرائی اراضی واگزار کرائی گئی۔تحصیل کیلر میں بٹہ مڑن وانپورہ میں 16 کنال سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی۔تحصیل حرمین میں 31 کنال اور 11 مرلہ اور 11 مرلہ اور 13 مرلہ سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی۔ ناگہ شیرن اور تحصیل زینہ پورہ میں 40 کنال اور 12 مرلہ کاہچرائی اراضی پرقبضہ ہٹایا گیا۔ گئی۔بازیافت کی گئی زمین کو مختلف ترقیاتی منصوبوں، کھیل کے میدانوں، گائوں کی مرکزی سہولیات اور مختلف ترقیاتی اور عوامی بہبود کے مقاصد کے لیے منتخب عوامی نمائندوںاور مقامی لوگوں کی مشاورت سے مختص کیا جائے گا۔
کٹھوعہ
ضلع انتظامیہ کٹھوعہ نے بسوہلی میں انسداد تجاوزات مہم کے دوران 35 کنال سے زیادہ اراضی کو تجاوزات سے واگزار کرا لیا۔ مہم کے دوران مجموعی طور پر 35 کنال 6 مرلہ اراضی ناجائز تجاوزات سے واگزار کرائی گئی جس میں پلاہی میں 3 کنال، سابق وزیر سے 14 مرلہ، ایک نامور سیاستدان سے پلکھ میں 9 کنال 15 مرلہ، پریتہ میں 6 کنال 8 مرلہ اراضی شامل ہے۔ ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم کے علاوہ دیگر ناجائز قابضین سے پلاہی میں 15 کنال 9 مرلہ، بسوہلی سب ڈویژن میں 2.41 کروڑ روپے کی قیمتی زمین بھی شامل ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کٹھوعہ انتظامیہ نے غیر قانونی قابضین کو بے دخل کرنے اور ریاستی اراضی کو واپس لینے کے لیے مشن موڈ پر آدمیوں اور مشینری کو متحرک کر دیا ہے۔