اٹانگر //یو این آئی/ مرکزی وزیر قانون و انصاف کرن رجیجو نے جمعرات کو کہا کہ شمال مشرقی علاقے میں سرحدی جھڑپوں میں اب تک تقریبا 600 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔کرن رجیجو نے کہا‘‘شمال مشرقی ریاستوں میں سرحدی جھڑپوں میں اب تک تقریبا 600 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ کوئی اچھی علامت نہیں ہے ، یہ بہت ہی افسوسناک ہے ۔ سرحدی علاقوں میں تشدد نہیں ہونا چاہیے ’’۔خیال رہے مسٹر رجیجو اروناچل پردیش مغربی سیٹ سے لوک سبھا کے رکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آسام اور اروناچل پردیش کے درمیان دہائیوں پرانا کیس سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت چاہتی ہے کہ شمال مشرقی ریاستیں حالات کو جوں کا توں برقرار رکھے ۔ رجیجو نے کہا‘‘ہم دشمن نہیں ہیں ، ہم سب اسی ملک کے شہری ہیں … ہم علاقائی معاملات کے لیے ایک دوسرے کو دشمن کیوں سمجھ رہے ہیں؟ خواہ وہ اروناچل اور آسام ، آسام-میزورم یا آسام-ناگالینڈ کے درمیان ہو ، ہم سبھی کو بھائی چارے کے ساتھ امن اور ہم آہنگی کے جذبہ بہ کو برقرار رکھنا چاہیے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سرحدی مسئلہ ایک طریق کار ہے ، ہر ایک کو اسی طریق کار پر عمل کرنا ہوگا۔ رجیجو نے آسام اور میگھالیہ کے درمیان حالیہ سرحدی جھڑپوں کے حوالے سے کہا‘‘ہرایک کو یکسانیت برقرار رکھنی چاہیے اور کسی کو اشتعال انگیز بیان دینے سے گریز کرنا چاہیے ۔’’کرن رجیجو نے کہا ‘‘متحدہ شمال مشرق کا مطلب متحدہ ہندوستان ہے ۔ اگر ہم ایک دوسرے سے لڑتے رہے تو ہم بکھر سکتے ہیں۔ اگر ہم متحد رہیں گے تو ہم متحد رہیں گے۔