شرمناک سانحات پر انتظامیہ بھی رنجیدہ | طلباء کے پاس کلاسوں سے باہر آنے کا کوئی جواز نہیں: ضلع مجسٹریٹ سرینگر

سری نگر// ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے سمبل سانحہ کے خلاف احتجاج کے دوران طلباء کی طرف سے املاک کی توڑ پھوڑ کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ گذشتہ روز سری نگر میں مختلف کالجوں کے طلباء نے سمبل سانحے کے خلاف احتجاج کے دوران املاک کی توڑ پھوڑ کی۔ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے طلاب کی طرف سے احتجاج کے دوران املاک کو نقصان پہنچانے کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا’’دونوں شرمناک سانحوں پر انتظامیہ بھی برابر رنجیدہ ہے، فوری کارروائی عمل میں لائی گئی، فاسٹ ٹریک بنیادوں پر کارروائیاں کی جارہی ہیں، لہٰذا طلباء کے پاس اب کلاسوں سے باہر آنے کا کوئی جواز ہی نہیں‘‘۔ڈاکٹر شاہد اقبال کے ٹویٹ کے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ احتجاجوں کے دوران املاک کی توڑ پھوڑ معصوم بچی کو انصاف دلانے کے لئے کسی بھی صورت میں مددگار ثابت نہیں ہوسکتا۔ عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ’’توڑ پھوڑ کرنے سے معصوم بچی کو انصاف دلانے کے کاز میں کوئی مدد نہیں مل سکتی، بچی کی آبرو ریزی کو املاک کو نقصان پہنچانے اور تشدد بھڑکانے کا جواز بنانا انتہائی افسوس ناک امر ہے‘‘۔سابق آئی اے ایس افسر اور جموں کشمیر پیپلز موومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر شاہ فیصل نے بھی ضلع مجسٹریٹ سری نگر کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے طلباء سے سڑکوں کے بجائے کلاس روموں میں جانے کی اپیل کی ہے۔شاہ فیصل نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’’طلاب کو اب کلاسوں میں جانا چاہئے، اب کارروائی کی گئی ہے۔ ہم اپنی ہی تباہی پر تلے ہوئے ہیں اور تشدد کی اس بری عادت کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، جنہوں نے عوامی املاک کو نقصان پہنچایا اور ایمبولنسز کی توڑ پھوڑ کی ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے‘‘۔ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے پیپلز کانفرنس کے جنرل سیکریٹری عمران رضا انصاری نے کہا ’’شاہد صاحب یہ انتہائی افسوس ناک امر ہے لیکن کئی شرپسند عناصر صورتحال کو ابتر بنانے کے لئے چوبیس گھنٹے کام کررہے ہیں، فی الوقت ان مجرموں کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے جو عوامی املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں‘‘۔بتادیں کہ سمبل سانحہ کے خلاف کشمیر یونیورسٹی سمیت وادی کے مختلف کالجوں کیطلباء وطالبات کی طرف سے احتجاجوں کا سلسلہ جاری ہے۔منگل کو سری نگر کے تاریخی امر سنگھ کالج اور بمنہ ڈگری کالج میں طلباء کی ریاستی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جن کا سلسلہ زائد از ایک گھنٹے تک جاری رہا۔