شراب کی دکانیں کھولنے کو لیکر لوگوں میں غم و غصہ

کوٹرنکہ +مینڈھر //خطہ پیر پنچال بالخصوص کوٹرنکہ او ر مینڈھر میں شراب کی دکانیں کھولنے وکو لے کر مقامی لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے جبکہ اس سلسلہ میں کوٹرنکہ سب ڈویژن میں لوگوں نے نماز جمعہ کے بعدشراب کی دکان کھولنے کی تجویز کو لے کر جموں و کشمیر حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اس تجویز کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔کوٹرنکہ سب ڈویژن ہیڈ کوارٹر پر مختلف علاقوں سے لوگ نماز جمعہ کیلئے جمع ہوئے تھے جنہوں نے نماز کے بعد اس سلسلہ میں یکجا ہو کر شدید احتجاج کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ اس علاقے کا ہر شہری شراب کی دکان کھولنے کے خلاف ہے کیونکہ اس سے اخلاقی اقدار اور سماجی نظام کی تنزلی ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں حکومت نے اس علاقے میں وائن شاپ کھولنے کی تجویز دی ہے جو قابل قبول نہیں ہے اور ہر شہری اس فیصلے کے خلاف سڑک پر ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عوامی مفاد میں اس تجویز کو فوری طور پر ترک کیا جائے ورنہ مستقبل قریب میں اس طرح کا احتجاج کیا جائے گا۔پونچھ ضلع کے مینڈھر سب ڈویژن ہیڈکوارٹر میں، مذہبی اسکالرز نے خبردار کیا کہ اگر علاقے میں کوئی شراب کی دکان کھلی ہے تو احتجاج کریں گے۔امام و خطیب مرکزی جامع مسجد مینڈھر مولانا محمد سلطان نقشبندی نے اپنے خطاب میں کہاکہ مینڈھر میں اگر کوئی شخص اس عمل میں ملوث ہوتا ہے یا دکانیں دیتا ہے تو اس کا سماجی بائیکاٹ کیا جائے گا جبکہ انہوں نے انتظامیہ کو انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ اگر مینڈھر میں مذکورہ نوعیت کا کوئی قدم اٹھایا گیا تو اس سلسلہ میں شدید احتجاج شروع کر دیا جائے گا ۔