شبانہ چھاپے،مارپیٹ وگرفتاریاں

سرینگر//جموں کشمیرہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مشترکہ مزاحمتی قیادت کی 15اگست کیلئے دی گئی کال کی حمائت کرتے ہوئے پولیس کی طرف سے شبانہ چھاپوں کے دوران معصوم عوام کی مارپیٹ اورگرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اِسے غیر انسانی ،غیرجمہوری اور وحشیانہ قرار دیا ہے۔بار نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ آگے آکر کشمیری عوام کو بھارت کی طرف سے ڈھائے جارہے اس ظلم وستم سے نجات دلائیں،جو اُن پر حق خود ارادیت ،جس کا وعدہ بھارت کے رہنمائوں نے اُ ن سے پارلیمنٹ اورپارلیمنٹ کے باہر کیاہے،کا مطالبہ کرنے پر روا ہے۔بار نے کاسی گنڈکاکہ پورہ پلوامہ کے سمیراحمد کو فوج،سی آر پی ایف اور ایس اوجی کی طرف سے گائوں کا محاصرہ کرنے اور تلاشی کارروائی کے دوران گولی مار کر زخمی کرنے کی بھی مذمت کی ۔فورسز اہلکاروں نے اس دوران گولیوں اورٹیر گیس شلنگ کااستعمال کیا تاکہ لوگوں کوخوفزدہ کیا جائے کہیں وہ اس محاصرے کے خلاف احتجاج نہ کریں۔بار نے لبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک اور بٹہ مالوہ کے ایک جوڑے کواینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے سال2001کے ایک بیرونی زرمبادلہ کے ضابطوں کی خلاف ورزی کے مبینہ معاملے میں  نوٹس جاری کرنے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ جموں کی ایک عدالت میںزیرسماعت ہے اورعدالت نے پہلے ہی ان تینوں کو ضمانت پر رہا کیا ہے ۔ بار ایسوسی ایشن نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی نئی دلی کے طالب علم رہنما عمرخالد پر کئے گئے حملے کی بھی مذمت کی۔