سری نگر// وادی کشمیر میں خشک موسم کے بیچ شبانہ درجہ حرات میں مزید گراوٹ درج ہوئی ہے اور بیشتر مقامات پر درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچےریکارڈ ہوا ہے۔
ادھر محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کی پیش گوئی کے مطابق جموں و کشمیر میں اگلے 72 گھنٹوں کے دوران موسم ابر آلود رہنے کا امکان ہے اور اس دوران بالائی علاقوں میں کہیں کہیں بارشیں بھی ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وادی میں 19 فروری تک موسم بے ترتیب رہ سکتا ہے اور اس دوران موسم ابر آلود رہنے کا امکان ہے اور کہیں کہیں بارشیں بھی متوقع ہیں۔
وادی میں شبانہ درجہ حرارت میں ایک بار پھر گراوٹ درج ہوئی ہے اور بیشتر مقامات پر شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے ریکارڈ ہوا ہے۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سری نگر میں 18دسمبر کو رواں موسم کی سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی4.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی3.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی0.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 0.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی14.0 ڈگری سینٹی گریڈ اور قصبہ دراس جو سائبیریا کے بعد دنیا کا دوسرا سرد ترین مقام ہے، میں کم سے کم درجہ حرارت منفی12.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
دریں اثنا وادی میں منگل کو بھی دن بھر دھوپ اور بادلوں کے بیچ سنگھرش جاری رہا تاہم آفتاب بھی بادلوں کے اوٹ سے باہر نکلنے کی کوششوں میں کائی بار کامیاب رہا۔
وادی میں بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہے جس کا دور اقتدار بیس فروری کو ختم ہوگا اگرچہ اس چلہ کے دوران بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے تاہم اس کے دوران ہونے والی برف زمین پر زیادہ دیر تک جمع نہیں رہ سکتی ہے اور درجہ حرارت میں بھی بتدریج بہتری ہی واقع ہوتی ہے۔