شاہ پور کنڈی ڈیم پروجیکٹ کاافسراں نے معائنہ کیا

سری نگر//جموں وکشمیر اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے اَفسران پر مشتمل ایک مشترکہ اعلیٰ سطحی ٹیم نے  شاہ پور کنڈی ڈیم پروجیکٹ کے مختلف اجزأ کا معائنہ کیا تاکہ اس منصوبے پر جاری کاموں کو جلد انجام دینے کو یقینی بنایا جاسکے۔ جموںوکشمیر آبی وسائل ریگولیٹری اَتھارٹی جی ایس جہا کی سربراہی میں جموںوکشمیر کے اَفسران میں چیف انجینئر آر ٹی سی جموںہمیش منچندا ، سپر اِنٹنڈنٹ انجینئر آر ٹی آئی سی جموںاَجے گپتا، سپر اِنٹنڈنٹ انجینئر جموں وکشمیر آبی وسائل ریگولیٹری اَتھارٹی انیل کمار اور اسسٹنٹنٹ کمشنر ( ریوینو ) کٹھوعہ سنجیو سیونترا جبکہ جنرل منیجر ( ڈیمز) ایس کے سلوجا ، چیف انجینئر ( ڈیمز) آر ڈی ساوا، چیف انجینئر ایم کے جین اور سپر اِنٹنڈنٹ انجینئر ( ڈیمز) بی ایس سندھو نے شاہ پور کنڈی ڈیم پروجیکٹ پنجاب کی نمائندگی کی۔ٹیم نے پنجاب کی جانب بسنت پور ، شاہ پور کنڈی بیراج اور ہائیڈل چینل پر راوی کنال پر جاری کاموں کا تفصیلی معائینہ کیا ۔ اس کے علاوہ موجودہ روی توی نہر سے بی پی کنال اور کشمیر نہر کے ہیڈ ورکرس کا دورہ کیا۔اِس منصوبے پر 2715.70 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی ۔یہ منصوبہ یوٹی کے لئے اِنتہائی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ اس سے جموں وکشمیر کو 1150 کیوسک  پانی کا اِخراج ہوگا جس سے کٹھوعہ اور سانبہ اضلاع میں 32,173 ہیکٹر اراضی کی سینچائی ہو گی جس کے نتیجے میں زراعت اورمنسلک شعبوں سے وابستہ اَفراد کے معاشی حالات میں بہتری آئے گی ۔چیئرپرسن جے کے ڈبلیو آر آر اے نے منصوبے کی بروقت تکمیل کے لئے جاری تمام کاموں پر پیش رفت کی رفتار میں سرعت لانے پر زور دیا۔دریں اثنأ اُنہوں نے اَفسران نے ایک میٹنگ بھی منعقد کی جس میں منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے کاموں میں تیزی لانے ، رُکاوٹوں کو دور کرنے اور اراضی سے متعلق امور حل کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔اُنہوں نے اسسٹنٹ کمشنر (ریوینو) کٹھوعہ کو زمین کے معاوضے کے معاملات جلد سے جلد حل کرنے کی ہدایت دی ۔