نئی دہلی//دہلی کے شاہین باغ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں پیر کے روز ٹریفک میں خلل پڑا جب وہاں سینکڑوں لوگوں بشمول خواتین سمیت جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن (ایس ڈی ایم سی) کی انسداد تجاوزات مہم کی مخالفت میں مظاہرے شروع ہوئے۔ . یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے جب بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں بلڈوزر علاقے میں گھس گئے، جس میں سینئر افسران بھی شامل تھے، جس سے شاہین باغ، کالندی کنج، جیت پور، سریتا وہار اور متھرا روڈ سمیت دیگر مقامات پر ٹریفک میں خلل پڑا۔ایک اہلکار نے بتایا کہ احتجاج کے بعد، ایس ڈی ایم سی کے اہلکار مشق کیے بغیر بلڈوزر کے ساتھ واپس چلے گئے۔میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مبینہ تجاوزات کے خلاف انہدامی کارروائی کرنے کے لیے بلڈوزر پہنچا، جس کو لے کر علاقے کے سیاسی، سماجی اور ملی شخصیات نے زوردار احتجاج کیا۔ تقریباً چار گھنٹے کے بعد ایس ڈی ایم کے دستے کو شٹرنگ اور مرمت کے کام کے لیے لگے بانس بلی کو ہٹا کر خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔اس موقع پر کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے علاقے کے سرگرم کارکنان نے شدید احتجاج کیا اور کہا کہ شاہین باغ میں کسی طرح کے تجاوزات نہیں ہیں۔ اگر کہیں تجاوزات ہیں تو ایس ڈی ایم سی نشاندہی کرے، یہاں کے لوگ خود ہٹا دیں گے۔ مظاہرین نے کہا کہ غریبوں کے مکانات اور دکانوں پر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں۔ شاہین باغ میں بلڈوزر نہیں چلنے دیا جائے گا۔ اس موقع پر مظاہرین نے بی جے پی کے خلاف نعرے بازی کی۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جہانگیر پوری میں مبینہ تجاوزات کے خلاف ایس ڈی ایم سی کی جانب سے بلڈزور چلایا گیا تھا اور مسلم محلے کو نشانہ بناکر انہدامی کاروائی کی گئی، جس میں ایک مسجد کے باہری گیٹ کو توڑ دیا گیا تھا، جس سے مسلمانوں میں بی جے پی کے خلاف شدید ناراضگی پائی جارہی تھی۔اس سلسلے میں قیاس ا?رائی کی جارہی تھی کہ ایس ڈی ایم سی مسلم علاقوں خاص طور پر شاہین باغ میں کارروائی کر سکتی ہے۔ اسی درمیان ا?ج شاہین باغ میں مبینہ تجاوزات ہٹانے کے لیے بلڈوزر پہنچا لیکن یہاں کے لوگوں نے شدید احتجاج کیا اور بلڈوزر کو خالی ہاتھ جانا پڑا۔