شاہراہ دوسرے روز بھی ٹریفک کیلئے بند،بحالی کا کام متاثر رامسو اور بانہال کے درمیان شاہراہ یکطرفہ طور بحال:حکام

محمد تسکین

بانہال //گزشتہ تین روز سے جاری شدید بارشوں کی وجہ سے جموں سرینگر قومی شاہراہ ایک درجن سے زائد مقامات پر پسیوں اور پتھروں کی زد میں آنے کیوجہ سے اتوار کو دوسرے روز بھی ٹریفک کیلئے بند رہی ہے اور شاہراہ پر اتوار کی صبح سے گر آئی تازہ پسیوں اور پنتھیال کے مقام ٹنل نمبر 05 کے باہر سڑک کا ایک بڑا حصہ نالہ کے پانی میں بہہ جانے سے شاہراہ کی بحالی کے امکانات آج یعنی پیر کو ہی ممکن دکھائی رہی ہے۔اتوار کی صبح موسم میں بہتری آتے ہی ڈھلواس ،رام بن اور بانہال کے سیکٹر میں ایک درجن سے زائید مقامات پر شاہراہ کی بحالی کا کام شروع کیا گیا اور کئی مقامات پر شاہراہ کو یکطرفہ ٹریفک کے قابل بھی بنایا گیا تھا لیکن اتوار کی دوپہر سے شروع ہوئے بارشوں کے تازہ سلسلے اور گر رہے پتھروں کی وجہ سے کئی مقامات پر شاہراہ کی بحالی کا کام اثر انداز ہو رہا تھا جبکہ مکرکوٹ کے مقام شاہراہ کے ایک بڑے حصے میں دراڑیں پڑ گئی ہیں اور یہاں پر بھی سڑک کے نکلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور اگر یہاں سڑک نکل جاتی ہے تو حکام اور مسافروں کی پریشانی میں اضافے کا امکان ہے۔ڈی ایس پی ٹریفک نیشنل ہائے وے بانہال محمد اصغر ملک نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کی صبح سے ڈھلواس ، مہاڑ ، کیفٹیریا موڑ اور پنتھیال کے مقام بحالی کا کام جاری ہے تاہم ہنگنی ، ناچلانہ ، شیر بی بی اور شالگڑی کے علاقوں میں گر آئی متعدد پسیوں کو صاف کرکے شاہراہ کو یکطرفہ ٹریفک کے قابل بنایا گیا اور رامسو اور بانہال کے درمیان درماندہ ٹریفک کو وادی کشمیر کی طرف بڑھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش کے باوجود اتوار شام تک بھی شاہراہ کی بحالی کے امکانات نا کے برابر ہیں اور لوگوں کو شاہراہ کا سفر کرنے سے پہلے شاہراہ کی صورتحال کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔