شام میں فوجی ہوائی اڈہ پر حملہ،کیمیائی گیس کے استعمال پر شدید رد عمل

دمشق//شام کی سرکاری میڈیا کے مطابق شام میں ایک فوجی ہوائی اڈے کو میزائل حملے سے نشانہ بنایا گیا ہے جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق شام کا فضائی دفاعی نظام ایکٹیویٹ ہو گیا تھا۔شامی ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ پیر کو صبح کے وقت حمس شہر میں ٹی 4 ایئر بیس کے قریب دھماکوں کی آواز سنی گئی۔ خبر رساں ادارہ ثنا کے مطابق 'تیفور ایئر پورٹ کو متعدد میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے ۔ان اطلاعات کی آزاد ذارئع سے تصدیق نہیں ہو پائی ہے ۔ یہ خبریں ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب شام کے شہر دوما میں مبینہ طور پر زہریلی گیس کے حملے میں کم از کم 70 افراد کی ہلاکت پر عالمی برادری کو تشویش لاحق ہے ۔  مبینہ طور پر زہریلی گیس کے حملے کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ''اس حملے کی بھاری قیمت ادا کرنی ہو گی''۔  امریکی صدر نے ٹویٹ میں شام کے صدر بشار الاسد اور ان کے اتحادیوں روس اور ایران کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بی بی سی کے مطابق توقع ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پیر کو ممکنہ طور پر اس معاملہ پر بحث کرے گی۔ اس کے 15 میں سے نو ارکان نے اس معاملے پر فوری اجلاس کا مطالبہ کیا تھا۔ یوروپی یونین نے بھی بین الاقوامی برادری کی جانب سے فوری رد عمل کا مطالبہ کیا ہے ۔ دوسری جانب شام اور روس دونوں اس کیمیائی حملے کا انکار کرتے ہیں۔دوسری جانب برطانیہ نے بھی اس حملہ کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جبکہ پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا کوئی جواز نہیں ہے ۔ وائٹ ہیلمٹس نامی امدادی کارکنوں کی ایک تنظیم نے ایک ویڈیو نشر کی ہے جس میں متعدد مردوں، عورتوں اور بچوں کی لاشیں دیکھی جا سکتی ہیں۔ ان میں سے کئی کے منھ جھاگ سے بھرے ہوئے ہیں۔تاہم ہلاکتوں کی تعداد کی آزادانہ تصدیق نہیں ہو سکی ہے ۔