جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سربراہی میں جموں و کشمیر انتظامی کونسل نے بدھ کو تمام AAY اور PHH خاندانوں کو فوائد فراہم کرنے کے لیے ریاستی شادی امدادی اسکیم کی تشکیل نو کی۔ایک سرکاری ترجمان نے کہا کہ تنظیم نو کی اسکیم کے مطابق، قانونی طور پر شادی کے قابل عمر کی کوئی بھی لڑکی ،جس کا تعلق انتودیا انا یوجنا (AAY) کے خاندانوں سے ہے، یا ترجیحی گھریلو (PHH) راشن کارڈ ہولڈرز، 50,000 روپے کی یک وقتی مالی امداد کے لیے اہل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اسکیم کی تشکیل نو کا فیصلہ سنہا کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ میں لیا گیا اور اس میں لیفٹیننٹ گورنر کے دونوں مشیر، چیف سکریٹری ارون کمار مہتا، اور پرنسپل سکریٹری نتیشوار کمار نے شرکت کی۔ترجمان نے کہا کہ یہ امداد شادی سے پہلے دی جائے گی، جس کیلئے اسے (مستفید کنندہ) کو متعلقہ ضلعی سماجی بہبود افسر کو کم از کم ایک ماہ قبل درخواست دینا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت متعلقہ ضلعی سماجی بہبود افسر سے ازدواجی حیثیت، عمر اور لاڈلی بیٹی جیسی دیگر اسکیموں کے تحت فوائد حاصل نہ کرنے کے بارے میں استفادہ کنندہ کی تفصیلات کی تصدیق کرنے کے علاوہ شادی کی تاریخ سے پہلے براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (DBT)مالی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہدف شدہ آبادی میں لڑکیوں کی تعلیم کو مزید فروغ دینے کیلئے، فائدہ اٹھانے والے کی طرف سے اس کی شادی سے پہلے ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کی اضافی اہلیت شامل کی گئی ہے۔تاہم، اس سلسلے میں آسان طریقے سے رقم کی منتقلی کیلئے، تین سال کی رعایتی مدت 31 مارچ 2025 تک فراہم کی جا رہی ہے۔اس سے پہلے، اسکیم کے تحت فوائد صرف شادی کے قابل عمر کی لڑکیوں تک محدود تھے جو غریب لڑکیوں کے سروے میں شامل تھے، جوخاص طور پر اس مقصد کے لیے محکمہ سماجی بہبود کے ذریعہ کی گئی تھی۔
شادی امدادی سکیم کی تشکیل نو
