شادیوں کے سیزن میں سونا مہنگا زیورات کی طلب میں گراوٹ، صارفین نڈھال اوربیوپاری پریشان

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// کشمیر میں، جہاں سونا طویل عرصے سے خوشحالی اور روایت کی علامت رہا ہے، متوسط طبقے کو اب ایک تلخ حقیقت کا سامنا ہے۔ صرف ایک ہفتے میں، سونے کی قیمتوں میں 3000 روپے فی 10 گرام کا اضافہ ہوا ہے، جس سے بہت سے کنبوں کو قیمتی دھات کے حصول کیلئے مشکلات کا سامنا ہے۔ قیمتیں 77500 روپے فی 10 گرام تک پہنچنے کے ساتھ، اضافے سے نہ صرف شادیوں کے جاری سیزن بلکہ ثقافتی روایات کو بھی خطرہ ہے۔جیسے ہی جیولرز فروخت میں کمی دیکھ رہے ہیں اور خاندان مالی دباؤ سے دوچار ہیں، کشمیر کی سنہری روایات غیر یقینی صورتحال اور معاشی مشکلات میں گھری ہوئی ہیں۔کشمیر کے صرافہ بازار میں سونے کی قیمت اب 77500 روپے فی 10 گرام تک پہنچ گئی ہے جو ایک ہفتہ قبل 73000 روپے کے قریب تھی، جس سے بہت سے خریدار دنگ رہ گئے اور جوہری اپنی روزی روٹی کے بارے میں پریشان ہیں۔آل کشمیر ویلی گولڈ ڈیلرز اینڈ ورکرز یونین کے صدر بشیر احمد راتھر نے کہاکہ بڑھتی ہوئی قیمتوں کے حملے نے مانگ کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔ آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ایک ہفتے میں سونے کی قیمت میں 4000 روپے فی 10 گرام کا اضافہ ہوا ہے، شاید ہی کوئی خریدار ہو۔انہوں نے کہاکہ اہل خانہ سونا اس کی زیادہ قیمتوں کی وجہ سے خریدنے سے کتراتے ہیں۔ لوگوں نے شادیوں میں بھی سونا خریدنا کم کر دیا ہے، اکثر جیولر بیکار بیٹھے ہیں، کوئی کام نہیں ہے۔عام کشمیریوں پر اس کا اثر واضح ہے۔ شادیوں کے دوران کنبوں کے درمیان سونے کے تبادلے کی روایت، جو کشمیری ثقافت میں خوشحالی اور برکت کی طویل علامت ہے، اب خطرے میں ہے۔ ہری سنگھ ہائی سٹریٹ اور مہاراج گنج کے زیورات کے بازار اب انتہائی پرسکون ہیں، جو اس قیمت میں اضافے کے دور رس اثرات کا ثبوت ہیں۔ کشمیری شادیوں کے ساؤنڈ ٹریک کے ساتھ سونے کی چوڑیوں کی جھنکار اور زیورات سے جڑے ہاروں کی چمک کو معاشی پریشانیوں نے خاموش کر دیا ہے۔ شادیوں کے علاوہ، بڑھتی ہوئی ضروریات نے دولت جمع کرنے اور ثقافتی تقریبات میں سونے کے کردار کو متاثر کیا ہے، جس سے بہت سے خاندان اپنی سرمایہ کاری اور روایات پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہیں۔ تاریخی طور پر، سونے نے کشمیری خاندانوں کی دولت جمع کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ تہواروں اور ثقافتی تقریبات کا لازمی حصہ رہا ہے۔ لیکن حالیہ اضافے نے اس قدیم طرز عمل کو روک دیا ہے۔