سی آر پی ایف ٹریننگ سینٹر پر فدائین حملہ، 2مقامی جنگجو اور 5اہلکار ہلاک

پلوامہ+ترال // ضلع پلوامہ کے لیتہ پورہ اونتی پورہ میں واقع سی آر پی ایف کے ایک ٹریننگ سینٹر پر فدائین نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں2مقامی جنگجو اور 5اہلکار ہلاک جبکہ 3 اہلکار زخمی ہوئے۔یہ پہلا واقعہ ہے جب مقامی جنگجوئوں نے کسی فدائین حملے میں حصہ لیا ہو۔اس دوران ضلع میں انٹر نیٹ سروس بند کی گئی تاہم سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کی روانی میں کوئی خلل نہیں پڑا۔جیش محمد نامی جنگجو تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

جھڑپ

 ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات قریب دو بجے3جنگجوئوں پر مشتمل گروپ لیتہ پورہ سے قریب3کلو میٹر دور پولیس تربیتی سینٹر کے متصل   185 بٹالین سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے گروپ ٹریننگ سینٹر پردھاوا بول دیا۔سی آر پی ایف ترجمان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جس عمارت پر فدائین نے حملہ کیا اسکے تین بلاک ہیں۔چار منزلہ عمارت کے بلاک تین میں جنگجو اندر داخل ہوکر محصور ہوگئے ہیں اور اس بلاک کی پہلی منزل میں سگنل سینٹر ہے جبکہ دوسری منزل، جہاں جنگجو موجود رہے، وہ خالی پڑا ہے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ گیٹ پر موجود سنتری پر جنگجوئوں نے فائرنگ کی اور کئی گرینیڈ داغے ، جس کے بعد جنگجو اندر داخل ہوئے ۔فدائین کے خلاف کارروائی میں فوج کی 50 راشٹریہ رائفلز ، 185 بٹالین سی آر پی ایف اور ریاستی پولیس کے اہلکاروں نے حصہ لیا۔اس دوران پورا دن جنگجوئوں اور فورسز میں شدید گولیوں کا تبادلہ رہا اور شام قریب 4بجے پولیس نے کہا کہ 2 جنگجو مارے گئے جنکی لاشیں حاصل کی گئی ہیں۔جب تلاشی کارروائی جاری تھی تو ایک اور جنگجو کہیں سے نمودار ہوا جس کے بعد طرفین کے درمیان ایک بار پھر گولیوں کا تبادلہ ہوا جو رات دیر گئے تک جاری رہا۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جس عمارت میں جنگجو چھپے بیٹھے تھے اسکی دو منزل گرائے گئے ہیں اور تیسرے جنگجو کی تلاش جاری ہے۔جنگجوئوں کے خلاف کارروائی کے دورانشریف الدین گنائی ساکن ناگام چاڑورہ نامی ایک اہلکار عمارت کے عقب میں گولی لگنے سے جاں بحق ہوا جبکہ مزید 4اہلکار گولیوں کے تبادلے میں شدید زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں 3اہلکارزخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے۔ جبکہ ایک آفیسر دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوا۔ زخمی اہلکاروں میں کانسٹیبل مالا رام، نریندر کمار اور ملم سمدن فوجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔مارے گئے اہلکاروں میں شریف الدین کے علاوہ ہیڈ کانسٹیبل طفیل احمد ساکن راجوری، راجندر نین ساکن راجستھان، انسپکٹرکلدیپ رائے ساکن ہماچل پردیش اور پردیپ کمار پانڈا ساکن اڈیسہ شامل ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ انسپکٹر کلدیپ رائے حرکت قلب بند ہونے سے فوت ہوا جسکی پولیس نے تصدیق کی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ مارے گئے دونوںجنگجوپلوامہ ضلع  کے ترال اور دربہ گام سے تعلق رکھتے ہیں۔ان میں ترال کا ایک 16سالہ نوجوان بھی شامل ہے۔ جو صرف 4ماہ قبل پڑھائی چھوڑ کر گھر سے غائب ہوا تھا۔فردین محی الدین ولد غلام محی الدین کھانڈے ساکن نازنین پورہ ترال ( ہائین) نامی جنگجو ستمبر2017کو  میٹرک کی رولنمبر سلپ حاصل کرنے سے کچھ روز قبل ہی گھر سے بھاگ گیا اور جنگجوئوں کی صف میں شامل ہوگیا۔معلوم ہوا ہے کہ فردین عرف معاذ کا والد پولیس محکمے میں بطور ڈرائیور کام کررہا ہے۔دوسرا جنگجو دربہ گام پلوامہ کا منظور احمد بابا ولد علی محمد بابا ہے جو محض 2ماہ قبل جیش محمد میں شامل ہوا۔یشے سے ڈرائیور منظور احمد کی عمر قریب 26برس بتائی جاتی ہے۔منظور احمد بابا، دربہ گام کے معروف عسکری کمانڈر سمیر ٹائیگر کے سوتیلے ماموں زاد بھائی ہیں۔