سیکورٹی میں اضافہ کیا جائیگا

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی 80شکایات موصول:سی ای او

 
سرینگر // ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر شیلندر سنگھ نے کہا ہے کہ اس بات کو بہر صورت ممکن بنایا جایگا کہ ریاست میں منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کی عمل آوری ہو۔ انہوں نے کہا کہ سب سے حوصلہ افزاء بات یہ ہے کہ 4.22لاکھ لوگوں نے اپنے آپ کو ووٹر فہرستوں میںدرج کرایا ہے۔میٹنگ میں انکی توجہ اس جانب مبذول کرائی گئی کہ 1990اور 2017میں سرینگر نشست میں پولنگ شرح مھض سات فیسد رہی ، جس کے جواب میں انہوںنے کہا کہ اس بار پولنگ شرح بہترین ہوگی۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی حق رائے دہی کا استعمال کرے،جو انکا جمہوری حق ہے۔انہوں نے سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ الیکشن ضابطہ اخلاق کی مکمل پیروی کو یقینی بنائیں، نیز سرکاری افسروں کو کسی پارٹی کی طرف اپنی طرفداری سے پرہیز کرنا چاہیے تاکہ آزادانہ ماحول میں چنائو کرائیں جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے آفیسروں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی جو کسی بھی امیدوار کی طرفداری کرنے میں ملوث پائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران ووٹروں کی شرح شمولیت میں اضافہ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہا’’ہم نے رائے دہندگان کو پولنگ مراکز کی طرف متوجہ کرنے کیلئے ضلعی سطح پرانتظامات کئے ہیں۔ہم اُنہیں ای وی ایمز/وی وی پی اے ٹی کی تربیت گائوں میں دے رہے ہیں اور لوگوں کو اپنے حق رائے دہی کااستعمال کرنے کی درخواست کرتے ہیں ۔ امن وقانون میں انتخابات کے دوران کسی خلل میں روکنے کیلئے کئے گئے انتظامات سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں  چیف الیکٹورل افسر نے کہا کہ پولنگ مراکزپر مناسب تعدادمیں حفاظتی اہلکار تعینات کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ امیدواروں کے حفاظتی حصار میں اضافہ کیاجارہا ہے اوراضلاع میں امن وقانون کی برقراری کیلئے الگ سے فورسز تعینات کئے جائیں گے۔کشمیر میں نظربندیوں اور گرفتاریوں سے متعلق پوچھے جانے پر کمار نے کہا کہ کشمیر میں چنائو سے متعلق کوئی بھی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے ۔کئی سیاسی پارٹیوں کے ان الزامات کہ پولنگ مراکز کو یکجا کیا جارہا ہے تاکہ مخصوص سیاسی جماعتوں کو فائدہ پہنچے،کمار نے جواب دیا کہ پولنگ مراکزکو الیکشن کمیشن کے رہنما خطوط کے مطابق ہی یکجا کیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ اُنہیں10مارچ کو لوک سبھاانتخابات کااعلان ہونے کے بعد سے اب تک چنائو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی 80شکایات موصول ہوئی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ28شکایات کو نپٹایا گیا ہے جبکہ باقی ماندہ پر کارروائی جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہریوں کوموبائل ایپ  ‘Cvigil,’کاستعمال کرنا چاہیے تاکہ کسی بھی خلاف ورزی کی اطلاع دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ اس ایپ کے استعمال سے شہری منٹوں میں چنائو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی شکایات دفاتر کا چکر کاٹنے کے بناہی درج کرسکتے ہیں  ۔ادھرسی ای او نے کمیٹی کے ممبران کو ضلع سطحی مانیٹرنگ کمیٹیوں کے ساتھ قریبی تال میل بنائے رکھنے کی ہدایت دی ،جنہیں متعلقہ اضلاع میں ضلع انتخابی افسروں کی چیئر مین شپ میں تشکیل دیا گیا ہے ۔ سی ای او نے کہا کہ مذکورہ کمیٹی کو ضلع اور ایڈیشنل و جوائنٹ سی ای او کی سربراہی والی کمیٹیوں سمیت اشتہارات کی سرٹیفکیشن اور پیڈ نیوز سے متعلق اپیلوں کا الیکشن کمیشن کے احکامات کے مطابق فیصلہ لینے کا مجاز بنایا گیا ہے ۔ضلع اور ایڈیشنل جوائنٹ سی ای او کی کمیٹیوں سے متعلق اپیلوں کا نمٹارہ ایس ایل ایم سی ایم سی کی طرف سے 15 اپریل 2004 کے الیکشن کمیشن کے حکم نامے کے مطابق کیا جائے گا ۔ اسی طرح سے ڈی ایل ایم سی ایم سیز کو پرنٹ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا میں اشتہارات کی سرٹیفکیشن کی ذمہ داری ہو ۔ ایڈیشنل سی ای او کی سربراہی میں سی ای او کے دفتر میں قایم کمیٹی ٹیلی ویژن چینلوں اور کیبل نیٹ ورک پر سیاسی پارٹیوں ، تنظیموں اور افراد کی طرف سے جاری اشتہارات کی سرٹیفکیشن سے متعلق امور کا بھی جائیزہ لے گی ۔