سیلاب کے 7 ماہ بعد بھی متاثرین کے ہاتھ خالی کے خالی | کیاڑ نالہ کی عوام کا دچھن میں احتجاج ،کہا معائوضہ ملا نہ ڈھانچہ بحال کیاگیا

کشتواڑ//ضلع کشتواڑ کی تحصیل دچھن کی پنچایت چھچھہ کے علاقہ کیاڑنالہ کی عوام نے علاقہ دچھن میں پولیس تھانہ کے باہر احتجاج کیا۔قریب 20افراد پر مشتمل لوگوں نے علاقہ کو نظراندا زکرنے کا الزام عاید کیا۔ انھوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 27جولائی کو بادل پھٹنے کے سبب جہاں ہونزڈ علاقہ میں بھاری پیمانے پر تباہی مچی تھی وہیں اسی علاقہ کے دوسری طرف علاقہ کیاڑنالہ میں بھی بادل پھٹنے سے بھاری پیمانے پر نقصان پہنچاتھاجس دوران علاقہ میں فصل ، زرعی زمین، مکانات ، مسجدو مندر، گائوخانہ، گھراٹ کو نقصان پہنچاتھا جبکہ علاقہ کو جوڑنے والا عارضی بھی مکمل طور ڈھہ گیا تھا جسکے بعد اگرچہ انتظامیہ نے وعدہ کیاتھا کہ جلد از جلد علاقہ میں ہوئے نقصانات کاازالہ کیا جائے گا لیکن ابھی تک کوئی بھی پیشرفت دیکھنے کو نہیں ملی۔اگرچہ علاقہ کی ڈی ڈی سی ممبر و ضلع ترقیاتی کونسل چیئرپرسن پوجا ٹھاکرنے بھی علاقے کادورہ کیا اور عوام کو یقین دہانی کرائی کہ ترجیحی بنیادوں پر کام ہوگا لیکن ایسا کچھ دیکھنے کو نہیں ملا اور سات ماہ سے زائد عرصہ گزرجانے کے بعد بھی لوگ مشکلات کاسامناکررہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ کیاڑ سرنو سڑک کا ایک بڑا حصہ سیلاب کے سبب بہہ گیا جبکہ سیلابی ریلے میں کئی درخت جڑ سے اکھڑ گئے اور زرعی اراضی کو مکمل طور پر نقصان پہنچا ہے جبکہ کیاڑ سرنو سڑک اسٹریچ علاقہ میں رہنے  والے ہزاروں لوگوں کے لیے واحد سڑک رابطہ تھااور پل بہہ جانے کے سبب وہاں کے مکین بالکل بے سہارا ہو چکے ہیں۔انہوںنے کہا کہ اگرچہ انہوںنے متعدد مرتبہ  انتظامیہ سے اپیلیں کی لیکن ان کی مانگوں کو نظر انداز کر دیاگیا۔ انھوں نے بتایا کہ علاقہ کے رہائشیوں کو سڑک کی عدم دستیابی و پل نہ ہونے کے سبب اشیائے ضروریہ لانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انھوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ سے اپیل کی کہ وہ علاقہ کا دورہ کریں اور زمینی حالات دیکھیںتاکہ عوام کی مشکلات کا ازالہ جلد از جلدممکن ہوسکے۔