سرینگر//ملنگ پورہ پلوامہ میں سال2014کے سیلاب زدگان کو سرکاری امداد سے محروم رکھنے کے معاملے پر کشیدہ صورتحال کے پیش نظر پیر کو سرینگر اور بانہال کے درمیان ریل سروس احتیاط کے طور معطل رکھی گئی۔یہ قدم ریلوے ٹریک پر دھرنا دینے کی سیلاب متاثرین کی دھمکی کے پیش نظر اٹھایا گیا۔ستمبر2014 میں وادی میں آئے قیامت خیز سیلاب کی تباہ کاریاں آج بھی متاثرین کا پیچھا کررہی ہیں۔ملنگ پورہ پلوامہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر چہ پوری وادی کے سیلاب متاثرین میں سرکار کی طرف سے امداد اور معاوضے کی ادائیگی عمل میں لائی گئی ، لیکن انہیں ابھی تک سرکاری امداد سے محروم رکھا گیا ہے ۔اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے سوموار کو ہڑتال کے ساتھ ساتھ ریلوے لائن پر دھرنا دینے کااعلان کررکھا تھا جس کے پیش نظر علاقے میں ریلوے ٹریک کے آس پاس صبح سویرے سے ہی سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ مقامی لوگوں کے ممکنہ احتجاج کو مد نظر رکھتے ہوئے ریلوے حکام سے سرینگر اور بانہال کے درمیان ریل خدمات احتیاط کے بطور معطل رکھنے کی استدعا کی گئی۔ریلوے حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پیر کو کسی بھی ریل گاڑی نے سرینگر اور بانہال کے درمیان سفر نہیں کیا، البتہ سرینگر اور بارہمولہ کے درمیان ریل خدمات معمول کے مطابق جاری رہیں۔شمالی ریلویز کے ایک آفیسر نے بتایا کہ اس طرح کی صورتحال میں ریلوے کی املاک اور مسافروں کو نقصان پہنچائے جانے کا احتمال رہتا ہے، لہٰذا انتظامیہ کی صلاح پر ریل سروس ہی بند رکھی گئی۔ادھرانتظامیہ اور پولیس کے کئی سینئر افسران پر مشتمل ایک ٹیم نے مقامی لوگوں کو اس یقین دہانی کے ساتھ اپنا احتجاج مؤخر کرنے پر آمادہ کرلیا کہ ان کا معاملہ متعلقہ حکام کے ساتھ ترجیحی بنیادوں پر اٹھایا جائے گا۔اس یقین دہانی کے بعد علاقے میں ہڑتال بھی نہیں کی گئی اور نہ ہی ریلوے ٹریک پر دھرنا دیا گیا، البتہ ریل سروس معطل رہنے سے ہزاروں مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ (کے ایم این)
سیلاب زدگان کی امداد کا معاملہ
