سیب70 فیصد اور خشک میوے90 فیصد

سرینگر//میوہ اگانے والوں کو ہارٹی کلچر سے متعلق جدید معلومات اور سکیموں کے بارے میں جانکاری دینے کیلئے باغبانی محکمہ نے یہاں ایس کے آئی سی سی میں ریاستی سطح کے گرؤورس میٹ کا اہتمام کیا۔اس کانفرنس میں400 سے قریب میوہ اُگانے والوں اور دیگر متعلقین نے شرکت کی۔کانفرنس کے مہمان خصوصی گورنر کے مشیر خورشید احمد گنائی نے کشمیر میں باغبانی شعبۂ کو فروغ دینے کیلئے باغ مالکا ن کے رول کی سراہنا کی۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں سالانہ تقریباً24 لاکھ میٹرک ٹن سیبوں کی پیداوار ہوتی ہے اور ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ملک میں پیدا ہونے والے سیبوں کا70 فیصد اور خشک میوؤں کا90 فیصد ریاست جموں وکشمیر میں پیدا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ باغبانی کا شعبۂ مشکلات کے باوجود ترقی کر رہا ہے اور یہ شعبۂ ریاست کی ا قتصادیات میں ایک اہم رول نبھا رہا ہے۔خورشید احمد گنائی نے کہا کہ باغبانی پیداوار کو اگلی سطح پر لے جانے کے لئے وادی میں ہائی ڈینسٹی پودوں کو فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہائی ڈینسٹی پودے اب وسیع سطح پر لگائے جائیں گے۔باغ مالکان کو مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی معاونت والی سکیم سے استفادہ کرنے کی تلقین کرتے ہوئے خورشید احمد گنائی نے ان سکیموں کی وسیع پیمانے پر تشہیر کی ہدایت دی۔یک روزہ کانفرنس میں کئی ماہرین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اس موقعہ پر خورشید احمد گنائی نے’’ہارٹی کلچر سینس آف فروٹ ٹریز2017 ‘‘ کی رسم رونمائی انجام دی۔اس سے قبل انہوں نے باغبانی سے جڑے کئی اشیاء اور مصنوعات کی نمائش کا افتتاح کیا۔اس موقعہ پر سیکرٹری زراعت منظور احمد لون، ڈپٹی کمشنر سرینگر ڈاکٹر سید عابد رشید شاہ، ڈائریکٹر ہارٹی کلچر کشمیر منظور احمد قادری، ڈائریکٹر ایگری کلچر کشمیر اعجاز الطاف اندرابی، ڈائریکٹر فلوری کلچر کشمیر مطہورہ معصوم، ڈائریکٹر کمانڈ ایریا محمد ہارون ملک اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔