سرینگر// نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال نے کل نوائے صبح کمپلیکس میں مرزا محمد افضل بیگ اور حاجی غلام محی الدین شاہ کو برسوں پر خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر نے ہندوستان کے آئین سے اپنا آئین حاصل کیا تھا۔ ہماری ریاست باقی ریاستوں کی طرح ملک میں ضم نہیں ہوئی تھی بلکہ مشروط الحاق کیا تھا۔ لیکن بدقسمتی اس بات ہے کہ نئی دلی میں براجمان حکمران یہ بات تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں اور انہوں نے غیر جمہوری اور جبری طریقہ کار اختیار کرے ہماری خصوصی پوزیشن کو ختم کردیا۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے صرف جموں وکشمیر کے عوام کو ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے عوام کو دھوکہ دیا۔انہوں نے کہا کہ اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اور مرکز کو اس غیر آئینی اقدام کا جواب سپریم کورٹ میں دینا پڑے گا۔اجلاس میں پارٹی لیڈران محمد سعید آخون اور ایڈوکیٹ شوکت احمد میر نے ایک قرارداد پیش کی ۔ جس میں جیلوں اور گھروں میں نظربند تمام سیاسی لیڈران کی فوری رہائی اور جموں وکشمیر میں 5اگست کے بعد لئے گئے فیصلوں کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد کو شرکاء نے یک زبان ہوکر منظور کیا۔ اجلاس میں دیگر لیڈران کے علاوہ پارٹی لیڈر احسان پردیسی، سید توقیر اور غلام نبی بٹ بھی موجود تھے۔اجلاس میں مرزا محمد افضل بیگ اور خواجہ محی الدین شاہ کی برسی پر اُن کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
سیاسی لیڈران کی رہائی اور5اگست کے فیصلوںکی واپسی کیلئے قرارداد منظور
