یو این آئی
جموں//چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا راجیو کمار نے جمعہ کے روز کہا کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کا اعلان دہلی میں حتمی سیکورٹی جائزہ میٹنگ کے بعد کیا جائے گا۔تاہم انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جموں وکشمیر میں فوری انتخابات کے انعقاد کے لیے پر عزم ہے اور انتخابات کو متاثر کرنے والی چھوٹی کوششیں اس عمل کو درہم و برہم نہیں کر سکتیں۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے دو روزہ دورہ سمیٹتے ہوئے جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جموں خطے میں چندملی ٹینٹ حملوں کے تناظر میں ہماری افواج صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ان کے مطابق ہم جموں وکشمیر میں کسی کو بھی انتخابی عمل میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
چیف الیکشن کمیشن آف انڈیا نے کہا’’جہاں تک جموں وکشمیر میں انتخابات کے تاریخوں کا تعلق ہے ہم دہلی میں حتمی سیکورٹی جائزہ میٹنگ کے بعد انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کریں گے‘‘۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی سبھی سیاسی جماعتیں ایک صفحے پر ہیں کیونکہ وہ سبھی قبل از وقت انتخابات چاہتے ہیں۔ سی ای سی نے کہا، “ہمیں سیکورٹی سربراہان، انتظامیہ کے افسران اور ضلعی پولیس سربراہان سے جو رائے ملی ہے وہ یہ ہے کہ اگرچہ کچھ سیکورٹی چیلنجز ہیں لیکن وہ جموں و کشمیر میں پرامن انتخابات کے لیے تیار ہیں۔”چیف الیکشن کمیشن نے کہاکہ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں جموں وکشمیر کے لوگوں نے انتخابی عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر نئی تاریخ رقم کی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ حد بندی کا عمل مکمل ہونے کے بعد دسمبر کے مہینے میں پارلیمنٹ میں جموں وکشمیر تنظیم نو ایکٹ پاس کیا گیا جس کے بعد چنائو کمیشن نے الیکشن کے حوالے سے تیاریاں شروع کیں۔راجیور کمار نے کہاکہ جموں وکشمیر میں پر امن، شفاف اور آزادانہ انتخابات کے حوالے سے زمینی سطح پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سرینگر اور جموں میں سیاسی پارٹیوں کے وفود نے لوک سبھا کے پر امن انتخابات پر ای سی آئی کی ستائش کی ۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی پارٹیوں نے کچھ مطالبات بھی سامنے رکھیں جن میں پولنگ بوتھ کے قیام کو دو کلومیٹر کے دائرے میں رکھنے کے ساتھ ساتھ سبھی پولنگ مراکز میں سی سی سی ٹی وی نصب کرنے کا مطالبہ شامل ہے۔چیف الیکشن کمیشن کے مطابق سیاسی پارٹیوں کے ان دو مطالبات کو پورا کیا گیا اور اس حوالے سے ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں چیف الیکشن کمیشن آف انڈیا نے کہاکہ کوئی بھی اندرونی یا بیرونی طاقت جموں وکشمیر میں انتخابات میں تاخیر نہیں کرسکتی اور یہ کہ خلل ڈالنے والی قوتوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ سی ای سی نے کہا کہ وہ لوک سبھا انتخابات کے سلسلے میں پہلے یہاں آئے تھے۔ “مئی 2022 میں، جموں و کشمیر کی حد بندی کے بعد، دسمبر میں پارلیمنٹ میں جے اینڈ کے ری آرگنائزیشن ایکٹ پاس کیا گیا۔ اس کے فوراً بعد، جموں و کشمیر میں انتخابات کے انعقاد کا عمل شروع کیا گیا۔ “لوک سبھا انتخابات ختم ہو چکے ہیں اور امرناتھ یاترا ابھی جاری ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے ریکارڈ تعداد میں انتخابات میں حصہ لے کر ایک تاریخ رقم کی، دنیا اور ہندوستان کے لوگوں نے بڑی تعداد میں خواتین اور نوجوانوں کی شرکت کی ستائش کی۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطالبہ کیا اور سیاست دانوں کی سیکورٹی کور کو ہموار کیا جائے۔ “ہم نے نوٹ کیا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ سیاست دانوں کے لیے ایک سطحی میدان اور سیکورٹی کا جائزہ لیا جائے تاکہ وہ اپنی سرگرمیاں معمول کے مطابق انجام دیں،” ۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور مطالبہ یہ تھا کہ پولنگ سٹیشنز کو آخری لمحات میں نہ جوڑا جائے اور “ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ جغرافیائی وجوہات کے علاوہ پولنگ دونوں کو جوڑا نہ جائے”۔