سرینگر//ڈائریکٹرہینڈی کرافٹس اینڈہینڈلوم کشمیرنے بشمبرنگرمیں ایک کمپنی کوتاحکم ثانی دستکاری اشیاء بیچنے سے منع کیا ہے۔یہ حکم افسرموصوف نے ایک سیاح سمت اگروال کی شکایت پرجاری کیا جس نے شاہ جی اینڈکمپنی پربے ضابطگی کاالزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ اُسے اطمینان بخش جواب دینے میں ناکام ہوئے۔ اگرول رواں سال ستمبرکے مہینے میں کشمیر آیاتھا اورمذکورہ کمپنی سے اُس نے مشین سے بنا ایک قالین خریدا۔سیاح نے الزام لگایا کہ اُسے ہاتھ سے بنے کشمیری قالین کے نام پر مشین سے بناقالین بیچا گیا ۔ اگروال نے کہا کہ ہاتھ سے بنے کشمیر ی قالین کا آرڈر دینے کے بعد اُسے مشین سے بنے وہ قالین بھی نقص سے بھرپورحالت میں پہنچے۔ محکمہ ہینڈی کرافٹس اورہینڈلوم نے تاجر کو وجہ بتائو نوٹس جاری کیااور جواب میں تاجر کوئی اطمینان بخش دلیل نہ دے سکا۔تاجرکیخلاف سنگین الزامات اوراُس کے غیراطمینان بخش جواب کے مدنظر ڈائریکٹر ہینڈکرافٹس اورہینڈلومز نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مذکورہ کمپنی کی رجسٹریشن منسوخ کردی اوراُسے کہاگیا کہ وہ مزیداحکامات تک دستکاری مصنوعات کی تجارت بند کرے۔معاملے کومحکمہ کمرشل ٹیکس ،سرینگر کی نوٹس میں بھی لایاگیا۔محکمہ نے قصوروار تاجر کے خلاف متعلقہ قانون کے تحت کارروائی کرتے ہوئے اُس کاGSTIN/UINنمبر بھی معطل کیاہے،کیوں کہ تاجر نے محکمہ ٹیکس کے پاس رجسٹر ہونے کے باجود سیاح کو سادہ بل پر قالین فروخت کیاتھا۔محکمہ نے باربار تاجروں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ مشین سے بنے قالینوں کوہاتھ سے بنے کشمیری قالینوں کے نام پر بیچنے سے اجتناب کریں ۔