نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے تین طلاق سے مسلم خواتین کے مسائل ختم ہونے کی توقع ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ خود مسلم طبقہ سے مصلح قائدین اس مسئلے کے حل کے لئے آگے آئیں گے ، جبکہ چند روز قبل انہوں نے کہا تھا کہ طلاق ثلاثہ کو مسلم خواتین کے استحصال کا ہتھیار سمجھا جانا چاہئے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بسوا جینتی موقع پر ایک تقریب میں سماجی اصلاح کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "خود مسلم سماج کے مصلحین اور قائدین اس مصیبت سے نمٹنے کے لئے آگے آئیں گے ، جس سے مسلم ماؤں اور بہنوں کو تین طلاق کے نام پر گزرنا پڑتا ہے اور خود مسلم قائدین اس مسئلے کا حل نکالیں گے "۔ کرناٹک کے سماجی مصلح بھگوان بسوانا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ہندوستان کے سماجی مصلحین نے ہمیشہ خواتین کو مساوی حقوق فراہم کئے ہیں۔ وزیر اعظم نے اگرچہ کہا کہ طلاق ثلاثہ کے مسئلے پر گفت و شنید اور تبادلہ خیال کا سلسلہ جاری ہے ، لیکن انہوں نے مسلم طبقہ کے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے کو سیاسی رنگ نہ دیں۔ انہوں نے یہ توقع بھی ظاہر کی کہ اس مسئلے کو مسلم طبقہ کے اندر ہی حل کیا جائے گا۔ نریندر مودی نے کہا کہ "میں مسلم کمیونٹی اور دیگر لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ طلاق ثلاثہ کو صرف مذہبی دائرے میں نہ دیکھیں، اس کو اس راہ پر نہ لے جائیں جس میں سماجی زاویہ سے غور و خوض ناممکن ہو"۔انہوں نے مزید کہا کہ "مجھے پختہ یقین ہے کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے خود مسلم طبقہ سے قائدین اور مصلحین آگے آئیں گے "۔قابل ذکر ہے کہ تقریبا 15 روز قبل بھوبنیشور میں بی جے پی کی قومی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ان کی حکومت ملک کے تمام طبقوں کی فلاح و بہبود کے لئے پابند عہد ہے ، اس لئے وہ کسی بھی قسم کے استحصال سے لڑنے کے تیار ہے ؛ لیکن اس بات کو مسلم طبقے میں فرقہ بندی کے لئے نہ استعمال کیا جائے "۔وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان کی تاریخ صرف شکست وپستی، افلاس و فاقہ کشی یا سامراجیت سے عبارت نہیں ہے ، بلکہ ہمارے ملک نے سماجی انصاف پر دنیا کو مثبت حکمرانی، بہتر نظم و نسق، عدم تشدد اور ستیہ گرہ کا بھی درس دیا ہے ۔یو این آئی