سکول ٹرانسپورٹ کے تنازعہ پر شروع احتجاج پُر تشدد ہو گیا ریاسی کے جیوتی پورم میں مظاہرین پر سی آئی ایس ایف کالاٹھی چارج

سمت بھارگو

راجوری//ریاسی ضلع کے جیوتی پورم علاقے میں کیندریہ ودیالیہ کی جانب سے ٹرانسپورٹ کے انکارپر لوگوں کی جانب سے شروع کردہ احتجاج پُر تشدد ہو گیا اور حکام کی جانب سے سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کو تعینات کیا گیا جس نے معمولی پتھراؤ کے دوران معمولی لاٹھی چارج کا کیا ۔اس واقعہ میں سی آئی ایس ایف کا ایک اہلکار زخمی ہوا جبکہ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ لاٹھی چارج میں ایک طالبہ زخمی ہوئی ہے۔یہ واقعہ ریاسی کے جیوتی پورم میں اس وقت پیش آیا جب کے وی ریاسی کے کچھ طلباء اپنے والدین اور دیگر سرپرستوں کے ساتھ کے وی اسکول کے احاطے کے سامنے جمع ہوئے اور ٹرانسپورٹ سے انکار پر احتجاج شروع کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسکول انتظامیہ نے اچانک ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ٹرانسپورٹ کی سہولت صرف بی پی ایل (پی ایچ ایچ) زمرے میں داخل طلبہ کے لئے دستیاب ہوگی۔اس دوران مظاہرین نے اپنے احتجاج کو شدید کر دیا کیونکہ جب وہاںمظاہرین اور تعینات سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں کے درمیان آمنا سامنا ہوا تو اسکول انتظامیہ کے کسی نے بھی ان سے ملنے کی زحمت نہیں کی۔صورتحال اس وقت پرتشدد ہو گئی جب سی آئی ایس ایف اہلکاروں نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا جبکہ وہاں سے پتھراؤ کا واقعہ بھی رپورٹ ہوا۔مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا کہ لاٹھی چارج میں ایک طالبہ زخمی ہوئی جبکہ جائے وقوعہ پر احتجاج کرنے والی کئی دیگر کو لاٹھی چارج میں مارا پیٹا گیا۔دوسری جانب اس واقعے میں سی آئی ایس ایف کا ایک اہلکار بھی زخمی ہوا جسے موقع سے بچا کر ہسپتال لے جایا گیا۔پرتشدد صورتحال سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جس کے بعد سول اور پولیس انتظامیہ کے سینئر افسران بشمول ایڈیشنل ڈی سی ریاسی، ایڈیشنل ایس پی ریاسی اور دیگر نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔احتجاج کرنے والے مقامی لوگوں نے، جنہوں نے اس واقعے پر سخت غصہ کا اظہار کیا، نے سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔سول اور پولس انتظامیہ کے افسران نے جائے وقوعہ پر احتجاج کرنے والے لوگوں کو یقین دلایا کہ یوم آزادی کے بعد اسکول، این ایچ پی سی انتظامیہ اور مقامی لوگوں کے درمیان ایک میٹنگ منعقد کی جائے گی اور اس معاملے کو حل کیا جائے گا۔اس پر احتجاج ختم ہوا اور حالات معمول پر آ گئے۔