سکمز میں 22ویں پوسٹ گریجویٹ ریسرچ کانفرنس

 سرینگر /شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں جمعہ کو 22ویں پی جی آر پی(پوسٹ گریجویٹ ریسرچ پروگرام) کانفرنس کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی ۔ دو دنوں تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں 115پوسٹ گریجویشن مکمل کرنے والے ڈاکٹر اپنے مکالمے پیش کریں گے۔ کانفرنس کی افتتاحی تقریب نے مقررین نے کانفرنس کو نوجوان ڈاکٹروں کیلئے بہترینپلیٹ فارم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کانفرنس کے انعقاد سے نوجوان ڈکٹروں کو اپنی تحقیق ماہرین کے علاوہ عام لوگوں تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔  مقررین نے شیر کشمیر انسٹیچوٹ میں پوسٹ گریجویٹ کورسز کی سیٹیں بڑھانے اور ادارے کی بہتری کیلئے دیگر اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔کانفرنس میںسکمزکے سابق ڈائریکٹر عبدالحمید زرگر ، ڈائریکٹر سیکمز ڈاکٹر عمر جاوید شاہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ تقریب میںپرنسپل سکمز میڈیکل کالج ڈاکٹر ریاض احمد ، سابق ڈین ڈاکٹر جاوید اقبال اور دیگر فیکلٹی ممبران بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر عمر جاوید شاہ نے کہا ’’یہ ادارہ ایک تحقیقاتی ادارہ ہے اور یہ ادارہ بطور تحقیقاتی انسٹیچوٹ کے کام کررہا ہے۔‘‘  انہوں نے کہا کہ اس تحقیقاتی ادارے میں ایسی تحقیق ہونی چاہئے جو لوگوں کی زندگیوں کو بدل دے۔‘‘ عبدالحمید زرگر نے شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں ڈاکٹروں کی طرف سے کی جانے والی تحقیق پر تفصیلی روشنی ڈالی اور ماضی کے چند ایک واقعات کو بیان کیا اور اُمید ظاہر کی ہے کہ شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز میںتحقیق کا سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔ تقریب میں مہمان ذی وقار ڈاکٹر جاوید اقبال نے سکمز میں پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں کی سیٹوں میں اضافہ کرنے کا مشورہ دیاہے ۔ انہوں نے کہا ’’ وادی کے مختلف نجی اسپتالوں میں کام کرنے والے نیم طبی عملے میں تربیت کا فقدان ہے کیونکہ سکمزکے نرسنگ کالج میں طلبہ کو بی ایس سی نرسنگ اور ایم ایس سی نرسنگ کی ڈگری کرائی جاتی ہے اور ڈگری مکمل کرنے کے فورا ً بعد سرکاری نوکری فراہم کی جاتی ہیں۔انہوںنے کہا کہ ہمارے پاس تربیت یافتہ ڈاکٹروں اور تربیت یافتہ نیم طبی عملہ کی سخت کمی ہے اور اس کمی کو پورا کرنے کیلئے سکمزمیں پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں کی سیٹوں میں اضافہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔اس موقعہ پرسکمز میڈیکل کالج ڈاکٹر ریاض ایتو کے علاوہ ڈاکٹر منیر احمد وانی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقعہ پر آئی ایچ پی بی اے وئب سائٹ بجی لانچ کی گئی۔