سکمز میں شعبہ اناکالوجی کا ڈی ایم پروگرام بند ہونے کی دہلیز پر

    سرینگر//شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں انتظامیہ کی غفلت شعاری اور عدم دلچسپی کی وجہ سے شعبہ میڈیکل اناکالوجی کی جانب سے چلائے جاننے والا او پی ڈی اور ڈی ایم پروگرام بند ہونے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے کیونکہ شعبہ میں تعینات 2 پروفیسروں میں سے ایک فروری 2018میں سبکدوش ہورہاہے جبکہ ڈی ایم پروگرام سے فارغ ہونے والے ڈاکٹر سکمز میں بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے بیرون ریاست قائم اسپتالوں میں کام کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ پچھلے تین سال سے سکمز انتظامیہ کی طرف سے اسپتال کے نظم و ضبط کے علاوہ دیگر معاملات میں کی گئی کوتاہیاں اب کھل کر سامنے آنے لگی ہیں کیونکہ سکمز میں کئی شعبہ جات میں ماہر ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے او پی ڈی میں کمی کی گئی ہے۔ ذرائع سے کشمیر عظمیٰ کو معلوم ہوا ہے کہ سکمز کے شعبہ میں پچھلے تین سال سے کسی بھی ماہر ڈاکٹر کی بھرتی عمل میں نہیں لائی گئی جبکہ اس دوران شعبہ اناکالوجی سے کئی ماہر ڈاکٹر سبکدوش ہوگئے یا پھر سبکدوش ہونے والے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ شعبہ اناکالوجی میں پچھلے تین سال کے دوران 6طلبہ نے ڈی ایم کی ڈگری مکمل کرلی تاہم بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے تمام طلبہ ناچاہتے ہوئے بھی بیرون ریاست اسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہوئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ میڈیکل اناکالوجی میں اسوقت دو پروفیسروںکے علاوہ ڈی ایم پروگرام میں زیر تربیت6 ڈاکٹر بھی مریضوں کا علاج و معالجہ کررہے ہیں۔ شعبہ میڈیکل اناکالوجی کے سربراہ ڈاکٹر شیخ اعجاز فروری  2018 میں سبکدوش ہورہے ہیں ۔ شعبہ میڈیکل اناکالوجی نہ صرف ماہر ڈاکٹروں کی کمی سے جوج رہا ہے بلکہ اسپتال کی طرف سے چلائے جانے والا ڈی ایم پروگرام بھی بند ہونے کی دہلیز پر پہنچ گیا ہے کیونکہ میڈیکل کونسل آف انڈیا کے رہنما خطوط میں اس بات کو واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ ڈی ایم پروگرام چلانے کیلئے 2پروفیسروں، 2ایسوسی ایٹ پروفیسروں اور 2اسسٹنٹ پروفیسروں کی موجودگی لازمی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ شعبہ میں ڈاکٹروں کی بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف ریاست میں کروڑوں روپے خرچ کرکے تیار کئے جاننے والے ڈاکٹروں کو بیرون ریاست منتقل ہونے پر مجبور کیا جارہا ہے جبکہ اسپتال میں کینسر میں مبتلا مریض بہتر علاج و معالجے سے بھی قاصر ہورہے ہیں اور آئندہ چند ماہ میں مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر اے اے آہنگر نے 35ویں یوم تاسیس کی تقریر کے دوران اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ فیکلٹی کی منظور شدہ 50اسامیاں خالی ہیں جن کیلئے بھرتی عمل شروع کردیا گیا ہے۔