سکمزصورہ کی سالانہ رپورٹ پیش | 11419جراحیاں انجام دی گئیں،304 57 مریض اسپتال داخل، اموات کی مجموعی شرح 2.87فیصدرہی

سرینگر //شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں گزشتہ سال اکتوبر سے لیکر امسال ستمبر کے مہینے تک 8لاکھ20ہزار839مریضوں کا او پی ڈی میں طبی معائینہ کیا گیا جن میں 57ہزار304مریضوں کو اسپتال میں داخل کرنا پڑا ۔ مارچ میں کورونا وائرس مریض کی تصدیق سے لیکر ستمبر مہینے کے آخرتک اسپتال میں 16ہزار527کورونا مریضوں کا معائینہ کیا گیا جن میں سے 1721کو اسپتال میں داخل کرنا پڑا ۔ سنیچر کو ایس کے آئی سی سی میں 38ویں یوم تاسیس کے موقع پر جاری کی گئی سالانہ رپوٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ سکمز صورہ میں پچھلے سال اکتوبر سے لیکر امسال ستمبر مہینے تک 8لاکھ 20ہزار839مریضوں کا علاج او پی ڈی میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ 11ماہ کے دوران او پی ڈی میں صرف 2لاکھ 41ہزار873افراد کا  طبی معائینہ کیا گیا جبکہ اس کے علاوہ 3لاکھ49ہزار790پرانے مریض بھی اسپتال میںعلاج و معالجہ کیلئے آئے تھے۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ 69ہزار318خواتین زچگی کے شعبہ میں علاج و معالجہ کیلئے آئیں ہیں جبکہ شعبہ ایمرجنسی و حادثات میں بھی  ایک لاکھ59ہزار858افراد نے علاج و معالجہ کرایا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کے علاوہ عالمی وباء کورونا وائرس سے متاثرہ 16ہزار527افراد علاج کیلئے اسپتال پہنچے ہیں۔ اعداد و شمار میں اسپتال میں داخلہ لینے والے مریضوں کا حوالہ دیتے ہوئے  لکھا گیا ہے کہ معمول کے نویت کے داخلہ کیلئے32ہزار204افراد اسپتال پہنچے ،جبکہ شعبہ ایمرجنسی میں بھی 20ہزار856افراد کا داخلہ کرنا پڑا ۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 4ہزار244خواتین نے شعبہ امراض زچگی میں داخلہ لیا ہے جبکہ 1721کورونا وائرس مریضوں کو بھی اسپتال میں داخل کرنا پڑا ہے۔ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر 11ہزار419جراحیاں انجام دی گئی ہیں، جن میں 5ہزار378معمول کی جراحیاں، شعبہ ایمرجنسی میں 3027جراحیاں اور شعبہ زچگی میں 3014جراحیاں انجام دی گئی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اموات کی مجموعی شرح 2.87فیصد رہی ہے۔