بھدرواہ//اپنے گاؤں تک محض 4.3 کلومیٹر سڑک کی تعمیر میں اٹھارہ سال کی غیر معمولی تاخیر پر کرساری پنچایت بھدراوہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے حکام کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے تاکہ موجودہ انتظامیہ کے خلاف اپنا غم و غصہ ظاہر کیا جاسکے۔احتجاجیوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر پنچایت کے لوگوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے نعرے درج تھے ۔مقامی لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سڑک نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف وہ پوری دنیاسے منقطع ہیں بلکہ وہ حکام کی مبینہ بے حسی کی وجہ سے بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔ سرپنچ ساجد میر کی سربراہی میںاحتجاج کرنے والے لوگوں نے کہا کہ انہوں نے متعدد بار معاملہ حکام کی نوٹس میں لایا لیکن سڑک کی تعمیر کے حوالے سے کوئی بھی سنجیدہ اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کرساری پنچایت بھدرواہ شہر سے 7 کلومیٹر دور پر ہے اور یہ بھدروہ کی بہت ہی خوبصورت پنچایت سمجھی جاتی ہے، لیکن اس میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے ۔انہوں نے کہا کہ سن 2002 میں صرف اس اُمید کے ساتھ کیندریہ اسکول کیلئے 129 کنال اور 15 مرلہ زرعی اراضی عطیہ کی گئی تھی تاکہ بچوں کومعیاری تعلیم ملنے کے ساتھ ساتھ گائوں میں سڑک تعمیر کی جا سکے لیکن 18سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی نہ تو سکول تعمیر ہو سکا اور نہ ہی اس پنچایت کے دیہات کو 2010 سے اب تک 4.3 کلومیٹر سڑک تعمیر کرا کر دی جا سکی ۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو لیکر ہمارے پاس احتجاج کے سوا کچھ بھی نہیں ہے ۔احتجاجیوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر سرکار اس جانب کوئی توجہ نہیں دیتی تو وہ سڑکوں پر نکل آئیں گے ۔
سڑک کی تعمیر میں تاخیر | کرساری پنچایت کے لوگ کا احتجاج
