اشتیاق ملک
ڈوڈہ //محکمہ تعمیرات عامہ کی تنظیم نو کے بعد جموں و کشمیر کے دیگر حصوں کی طرح ڈوڈہ ضلع میں عوام و سیول سوسائٹی میں حکام کے تئیں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جہاں تنظیم نو کے بعد جہاں کاہرہ سب ڈویژن کو ٹھاٹھری کے ساتھ منسلک کیا گیا وہیں 18 سال قبل قائم کی گئی سپیشل سب ڈویژن گندوہ کو ہٹا کر اسے تعمیرات عامہ کا ہی ڈویژن نام دیا گیا جبکہ جل شکتی و آبپاشی ڈویژن کو ہٹاکر ڈوڈہ و کشتواڑ کے ساتھ جوڑنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
اس سلسلہ میں آج تعمیرات عامہ ڈویژن کے دفتر کے باہر پنچائتی اراکین، ٹھیکیدار ایسوسی ایشن و سیول سوسائٹی نے احتجاج بلند کرتے ہوئے کہا کہ سرکار کے اس فیصلے کی شدید نکتہ چینی کی۔ بی ڈی سی چیئرمین چنگا محمد عباس راتھر،سرپنچ رام سنگھ سرپنچ شفقت تیلی، سابق پنچائتی اراکین بال کرشن پٹھانیہ، لیاقت علی شیخ, فیاض احمد، رنجیت منہاس و چوہدری حاکم دین نے کہا کہ گندوہ اسپیشل سب ڈویژن کا قیام 2005 میں عمل لایا گیا تھا جس میں تین تحصیلیں و 5 بلاک آتے ہیں لیکن بدقسمتی سے موجودہ حکومت نے ایک سازش کے تحت سپیشل سب ڈویژن کا درجہ ہٹا کر جل شکتی و آبپاشی و فلڈکنٹرول کے اختیارات چھین لئے ہیں جس کے نتیجے میں سرکاری و عوامی کام کاج بری طرح متاثر ہورہا ہے.
انہوں نے کہا کہ ایک طرف سرکار ہر گھر نل مشن کے تحت جے جے ایم مشن کو کامیاب بنانے کا دعویٰ کررہی ہے وہیں دوسری طرف گندوہ اسپیشل سب ڈویڑن کا درجہ ہٹا کر اسے صرف تعمیرات عامہ کی ڈویڑن تک محدود رکھنا مایوس کن فیصلہ ہے۔انہوں نے کہا گندوہ سب ڈویژن میں تین سو کروڑ کی جے جے ایم اسکیمیں چل رہی ہیں اور سرکار کے اس فیصلے سے کروڑوں کی اسکیمیں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر متعلقہ حکام نے اس فیصلے کو واپس نہیں لیا تو عوام بڑے پیمانے پر احتجاج پر اتر آئے گی۔ اس دوران انہوں نے ایک یادداشت سب ڈویژنل مجسٹریٹ گندوہ کو پیش کی اور یہ مطالبہ کیا کہ اس معاملہ کو لے کر اعلیٰ حکام سے رجوع کریں تاکہ عوام کو راحت مل سکے.