نئی دہلی// (یو این آئی) سپریم کورٹ نے فیوچر گروپ سے متعلق تنازعات کے معاملے میں امیزون کے خلاف دہلی ہائی کورٹ کے تمام سابقہ احکامات کو منگل کے روز رد کر دیا اور ان پر نظر ثانی کرنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس این وی رمن کی صدارت والی تین رکنی بینچ نے ریلائنس -فیوچر سودے کے خلاف دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو نامناسب قرار دیتے ہوئے انھیں خارج کر دیا اور اسے (دہلی ہائی کورٹ) کو متعلقہ معاملات کے تمام پہلوؤں کے کمی خوبی کی بنیاد پر نئے سرے سے غور وخوض کرنے کو کہا ہے۔ سپریم کورٹ نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد11 جنوری 2022 کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔فیوچر کوپن پرائیویٹ لمیٹڈ (ایف سی پی ایل) اور فیوچر ریٹیل نے دہلی ہائی کورٹ کے 29 اکتوبر کے حکم کو چیلنج کیا تھا جس نے فیوچر ریٹیل کی اپیل پر کوئی راحت دینے سے انکار کر دیا تھا۔فیوچر گروپ نے سنگاپور کے بین الاقوامی ثالثی مرکز کے 25 اکتوبر 2020 کے ایمرجنسی ثالثی ایوارڈ کے نفاذ پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا جسے سنگاپور بین الاقوامی ثالثی نے 21 اکتوبر کو برقرار رکھا تھا۔دہلی ہائی کورٹ نے گذشتہ سال دو فروری کو فیوچر گروپ کو ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ کے ساتھ مجوزہ 24713 کروڑ روپے کے سودے کے سلسلے میں اپنا (ہائی کورٹ کا)فیصلہ ا?نے تک ’جوں کے توں‘بنائے رکھنے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ نے فیوچر۔امیزون پر دہلی ہائی کورٹ کا فیصلہ رد کیا
