سویہ بگ میں پولیس تھانہ کیلئے زمین کی نشاندہی | عوام کا احتجاج،ٹیئر گیس شیلنگ اور پتھرائو سے تنائو

سرینگر//وسطی ضلع بڈگام کے سویہ بگ علاقے میں اُس وقت بدھ کو عوام اور پولیس کے مابین تشدد بھڑک اٹھا اورپولیس نے عوام کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گولوں کا استعمال کیاجب پولیس نے تھانہ تعمیر کرنے کے سلسلے میں زمین کی نشاندہی کرنے کی کوشش کی۔مقامی لوگوں نے اس سلسلے میں احتجاج کرتے ہوئے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ سویہ بگ کیلئے جب چند سال قبل کالج منظور ہوا تو مقامی آبادی نے اس کی تعمیر کیلئے اسی اراضی کو وقف کرنے کا مشورہ دیا تھا لیکن تب عوام کامشور ہ یہ کہہ کر ٹھکرایا گیا تھا کہ آبی پناہ گاہ پر کوئی تعمیر ممکن نہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اتنا ہی نہیں جب علاقے کیلئے اندور اسٹیڈیم کو منظوری ملی تو اُس وقت بھی انہوں نے اسی زمین کو استعمال میں لانے کا مشورہ دیا تھا لیکن ایک بار پھر آبی پناہ گاہ کا بہانہ بناکر اس منصوبہ کو نہ صرف علاقے کیلئے مسترد کیا گیا بلکہ سیاسی اغراض و مقاصد کو پورا کرنے کیلئے اسٹیڈیم بڈگام منتقل کیا گیا ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر دونوں مرتبہ یہ زمین آبی پناہ گاہ کی حدود میں آتی تھی تو آج کیونکر نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پرطرہ یہ کہ عالمی وباء کوروناوائرس کی وجہ سے ایک طرف لوگوں کو گھروں میں رہنے کو بیٹھنے کی صلاح دی جارہی ہے تو دوسری طرف انتظامیہ خود ایسے کام انجام دے رہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کے علم میں یہ بات پہلے سے ہی تھی کہ اگر ایسی کوئی کوشش کی گئی تو لوگ مشتعل ہوجائیں گے۔لوگوں کے مطابق ایسا ہی ہوا ،پولیس زمین کی نشاندہی کرنے کیلئے پہنچ گئی تو لوگ مشتعل ہوگئے ۔اس صورتحال کے بیچ پولیس اور عوام کے مابین تو تو میں میں ہوگئی اور نوبت ٹئیرگیس شیلنگ اور پتھرائو تک پہنچی۔