سوپو رمیں بیت الخلاﺅں کی عدم دستیابی

 سوپور //قصبہ سوپور میںبیت الخلاﺅں کی عدم دستیابی سے عوام اور مسافروں کو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں اس دور جدید میں ایک بھی پبلک ٹائلٹ قائم نہیں ہے جس سے یہاں کے لوگوں اور خاص کر دوسرے علاقوں سے آنے والے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا درپیش ہے۔ 3ماہ قبل ڈائریکٹر لوکل باڈیز نے قصبہ کے لئے 5بیت الخلاءمنظور کئے جن میںسے 2 کا کام تین ماہ قبل شروع ہوا ،ایک جنرل بس سٹینڈ سوپور اور دسرا کورٹ کمپلیکس سوپور میں تعمیر ہونے والا تھا جو یہاں کے لوگوں کے لئے ایک خواب کے پورا ہونے کے مانند تھا مگر نامعلوم وجوہات کی بنا پر ان کا کام گزشتہ 20 دنوں سے رکا ہوا ہے۔ ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ حکومت نے پیسوں کی واگزاری میں تاخیر کی جس وجہ سے کچھ دنوں کے لئے کام روکنا پڑا۔ اس بارے میں میونسپل کونسل کے ایک آفیسر نے کہا کہ ان پبلک پائلٹوں کےلئے SBM نامی NGO فنڈ مہیا کر رہا ہے اور اسی لئے رقومات کی واگذاری میں کچھ وقت درکار تھا لیکن ٹھیکیدار نے وقت پر پیسے نہ ملنے کے سبب کام کو بند کیا تھالیکن آج سے اس پر دوبارہ کام شروع ہوچکا ہے اورآئندہ کچھ دنوں میں یہ مکمل ہو جائے گا ۔اس بارے میں ٹریڑس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد اشرف گنائی نے کہا کہ حکومت اکثر وبیشتر سوپور کے عوام کے ساتھ مذاق کرتی آئی ہے جبکہ ایک ٹائلٹ کو بنانے میں اتنی تاخیر نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ یہاں پر پبلک ٹائلٹ کا ہونا کافی ضروری ہے چونکہ لوگوں کو خاص کر یہاں آنے والے مسافروں، خواتین اور طلاب کوکافی مشکلات پیش آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پبلک ٹائلٹوں کا قصبہ میں نہ ہونے کی وجہ سے لوگ سڑکوں، بازاروں اور چوراہوں پر حاجت بشری کرتے ہیںجس کے سبب گندگی اور بدبھو پھیل جاتی ہے۔