جموں//گورنر کے مشیر کیول کمار شرما نے کپسٹی بلڈنگ کو ہُنروں اور علم میں اضافہ کرنے کے لئے بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے تا کہ افرادی قوت کو نئی ٹیکنالوجی اور تحقیقی جانکاری سے ہمکنار کیا جاسکے۔مشیر موصوف سینٹرل یونیورسٹی آف جموں کی طرف سے پنڈت مدن موہن مالویہ نیشنل مشن آن ٹیچرز اینڈ ٹریننگز سے متعلق ایسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز کے اشتراک سے بگلہ رائے سچانی سانبہ میں منعقدہ ایک چار روزہ تربیتی پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ اس چار روزہ پروگرام کے دوران اعلیٰ تعلیم سے جڑے متعدد معاملات پر سیر حاصل تبادلہ خیال کیا جائے گا۔وائس چانسلر، معروف تعلیم دان اور کئی دیگر اہم شخصیات نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔اس پروگرام کے انعقاد کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ اعلیٰ تعلیم کے معیار میں بہتری لائی جائے اور اس سیکٹر کو درپیش چیلنجوں پر قابو پایا جاسکے۔مشیر نے کوتاہیوں کی نشاندہی کرنے اور بہتر نتائج کی حصولیابی کے لئے منظم منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تعلیم دانوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم کو ملک اور ریاست میں مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ایک اہم ذریعے کے طور پر بروئے کار لائیں۔سیکرٹری جنرل اے آئی یو پروفیسر فرقان قمر نے اپنے کلیدی خطبہ میں اعلیٰ تعلیم اور اس طرح کے اداروں کے کام کاج کے معیار میں بہتری لانے سے متعلق امور پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ ان چیلنجوں پر قابو پانے اور اعلیٰ تعلیم کے شعبۂ کو فعال بنانے کے لئے اختراعی اقدامات کئے جانے چاہئیں۔انہوں نے اعلیٰ تعلیم کو شمولیاتی طرز پر استوار کرنے اور اسے سماجی طور بامعنی بنانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔آئی آئی ایم جموں کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈی ایس سہائے نے بھی اس موقعہ پر خطاب کیا اور معیاری اشاعتوں کی ضرورت کے ساتھ ساتھ شفاف بھرتی پالیسی عملانے پر بھی زور دیا۔سی یو جے کے وائس چانسلر پروفیسر اشوک ائما نے صدارتی خطبہ پیش کیا اور قائدانہ صلاحیتوں سے متعلق امور پر روشنی ڈالی۔اگلے تین روز کے دوران ملک بھر سے تعلق رکھنے والی یونیورسٹیوں اور اداروں سے وائس چانسلر، ایڈمنسٹریٹر اور ڈائریکٹرز اپنے اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔سینٹرل یونیورسٹی آف جموں کے نیوز لیٹر کے خصوصی شمارے کیمپس اپ ڈیٹ کو بھی اس موقعہ پر جاری کیا گیا۔