سنبھل جائیے!: عالمی ادارہ صحت کا تازہ انتباہ

ایشیائی اور افریقی ممالک میں صحت خدمات کا معیار کم،شدید بحران پیدا ہونے کا خطرہ

 
جینوا// عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ شروع سے ہی کورونا وائرس کے خطرناک اثرات کے بارے میں سبھی کو متنبہ کیا گیا، لیکن کئی ممالک نے اس پر توجہ نہیں دی، جس کے نتائج سامنے ہیں۔۔ڈبلیو ایچ او نے ایک تازہ بیان میں سبھی ممالک کو سنبھل جانے کی تنبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اس سے بھی برا وقت ابھی آنے والا ہے‘۔ ایشیائی اور افریقی ممالک کو ڈبلیو ایچ او نے خصوصی طور پر کورونا سے متعلق بیدار رہنے کو کہا ہے۔کورونا وائرس وبا کے تعلق سے ڈبلیو ایچ او نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ ایشیا اور افریقہ میں کورونا انفیکشن اب شروع ہوا ہے اور یہاں صحت خدمات یوروپ و امریکہ کے مقابلے کافی خراب ہیں، اس لیے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس گیبریسس کا کہنا ہے کہ کئی اہم وجوہات ہیں جس سے آئندہ وقت مزید مشکل ہونے کا اندیشہ ہے۔ حالانکہ ٹیڈروس نے یہ نہیں بتایا کہ بدتر حالات کے لیے کون کون سے اسباب ہوں گے۔ انہوں نے صرف اتنا ہی کہا کہ کورونا کے معاملے آنے کے بعد کچھ ممالک نے اب پابندیاں لگانی شروع کی ہیں جب کہ ہم نے کافی پہلے سے سبھی ممالک سے احتیاط برتنے کے لیے کہاتھا۔جنیوا میں میڈیا سے بات چیت کے دوران ٹیڈروس نے کورونا وائرس کا موازنہ 1918 کے اسپینش فلو سے بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ بہت خطرناک حالت ہے اور یہ ہو رہا ہے، 1918 فلو کی طرح، جس میں ایک کروڑ کے قریب لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ٹیڈروس نے مزید کہا کہ’لیکن اب ہمارے پاس تکنیک ہے، ہم اس آفت سے بچ سکتے ہیں، ہم اس طرح کا بحران پیدا ہونے سے بچ سکتے ہیں۔ ہم پر یقین کریں، سب سے برا وقت ابھی آنے والا ہے۔ آئیں، اس آفت کو روکا جائے۔ یہ ایسا وائرس ہے جسے ابھی بھی لوگ سمجھ نہیں پا رہے ہیں‘۔