عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
ہنوئی//ویتنام کے شمالی علاقے میں بدھ کی صبح تک سمندری طوفان یاگی سے اور اس کی وجہ سے والی لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے 141 لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور 59 لاپتہ ہیں۔ یہ اطلاع زراعت اور دیہی ترقیات کی وزارت نے دی۔وزارت نے کہا کہ مہلوکین میں سے 29 کا تعلق کاو بنگ صوبے سے ، 45 افراد لاؤ چائی صوبے سے ہیں اور 37 کا تعلق ینبائی صوبے سے ہے ۔ویتنام کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، توین کوانگ صوبے کے مقامی حکام نے منگل کی رات تصدیق کی ہے کہ دریائے لو پر قائم بند پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے ٹوٹ گیا ہے ۔نیشنل ہائیڈرو میٹرولوجیکل فورکاسٹنگ سینٹر نے آج صبح کہا کہ دارالحکومت ہنوئی میں ریڈ ندی سیلاب کی سطح تین میں سے انتباہی سطح 2 سے گزر چکی ہے اور آج سہ پہر اپنی بلند ترین سطح تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے ۔موسمیاتی مرکز نے آج صبح تھاو ندی میں پانی کی انتہائی بلند سطح اور متعدد دیگر ندیوں میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہونے کی وارننگ جاری کی ہے ۔ مرکز نے شمال کی ندیوں میں حد سے زیادہ سیلابی پانی کی وارننگ دی ہے ۔مرکز نے کہا کہ شمالی علاقہ میں ندی کے کناروں پر نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ زیادہ ہے ، جبکہ پہاڑی علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی توقع ہے ۔ادھر 375 میٹر طویل فونگ چاؤ پل کے گرنے سے کم از کم 10 گاڑیاں، جن میں موٹر سائیکلیں اور کاریں شامل تھیں، دریا میں گر گئیں۔حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ویتنام میں پیش آئے افسوسناک حادثے کے بعد 13 افراد لاپتہ ہیں۔ تاہم، نائب وزیراعظم ہو ڈک فک کے مطابق ابھی تک کسی ہلاکت کی تصدیق نہیں جاسکتی۔ریسکیو حکام نے دریا میں بہہ جانے والے افراد کی تلاش کیلیے آپریشن شروع کردیا ہے ، پل کا ایک حصہ ابھی تک دریا پر موجود ہے ، تاہم دو علاقوں کے درمیان رابطہ بحال کرنے کیلیے عارضی پل بنانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔واضح رہے کہ اس طوفان سے ویت نام میں اب تک کم از کم 64 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ شمالی صوبوں میں شدید سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے بڑے پیمانے پر تباہی کا سامنا ہے ۔