خرطوم // سوڈان کی فوجی عبوری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان عبدالرحمان نے سوڈان کے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مثالی تعلقات کی تحسین کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق افریقی ملک سوڈان میں 30 برس سے عہدہ صدارت پر براجمان عمر البشیر کے خلاف گزشتہ تین ماہ سے جاری احتجاجی مظاہرے کے نتیجے میں ایک ہفتہ قبل سیاسی تبدیلی رونما ہوئی جس میں عمر البشیر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا اور فوج نے انہیں گرفتار کرلیا۔ عبوری فوجی کونسل کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سوڈانی قوم کے امارات اور سعودیہ کے ساتھ ازلی تعلقات قائم ہیں اور آنے والے دور میں یہ تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم ہوں گے۔ سوڈانی عسکری کونسل کے سربراہ کی طرف سے یہ بیان سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ایک مشترکہ وفد سے ملاقات کے بعد جاری کیا گیا۔ سعودیہ اور امارات کے اعلیٰ سطحی وفد نے منگل کو خرطوم میں مسلح افواج کے ہیڈ کواٹر میں جنرل عبدالفتاح البرھان عبدالرحمان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ عرب ممالک کے وفد نے سوڈانی عسکری کونسل کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا، اماراتی اور سعودی وفد نے سوڈان کی عسکری کونسل کے وائس چیئرمین جنرل محمد حمدان دقلو موسیٰ سے بھی ملاقات کی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان ملاقاتوں میں وفد کے ارکان نے سوڈانی قیادت کو یقین دلایا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سوڈانی قوم کی ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہیں۔ خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق ا?مر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔ فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔ یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے۔