سر نو لاک ڈائون کا چوتھا دن|شہر میں زندگی کی رفتار دھیمی ،متعدد نئے علاقے سیل

سرینگر// دوسرے مرحلے کے لاک ڈائون کے چوتھے روز بھی شہر سرینگر میں بازار اور تجارتی مراکز ہنوز مقفل رہے جبکہ کئی علاقے کل بھی سیل رہے ۔اس دوران سڑکوں پر جزوی نجی ٹرانسپورٹ چلتا رہا ۔انتظامیہ نے شہر میں پیر سے لاک دائون کا دوسرا مرحلہ اس وقت شروع کیا جب سرینگر میں کرونا وائرس میں مبتلا ہونے لوگوں اور اس موذی بیماری سے اموات کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر نے88 علاقوں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں کرونا پھیلائو کے اعتبار سے پر خطر قرار دیا،جبکہ ان علاقوں کی ناکہ بندی کی گئی اور داخلی و خارجی راستوں کو آہنی سلاخوں و دیگر چیزوں سے سیل کیا گیا۔  انتظامیہ نے لوگوں کے گھروں میں ہی بیٹھنے کو یقینی بنانے کے لئے سڑکوں کو سیل کردیا ہے اور پولیس وفورسز کی بھی سڑکوں اور اہم چوراہوں پر تعیناتی کو مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں بشمول تجارتی مرکز لالچوک میں مسلسل چوتھے روز بھی دکانات اور بازار بند رہے ۔پائین شہر کے ساتھ ساتھ دیگرعلاقوں میںکل بھی ہر سو سناٹا چھایا رہا ۔تاہم گزشتہ تین روز کے مقابلے میں جمعرات کو شہر کے کئی رابطہ سڑکوں پر نجی گاڑیوں ،آٹو رکھشائوں کیساتھ ساتھ سومو گاڑیاں چلتی ہوئی دیکھی گئیں ۔شہر کے سول لائنز ،پائین شہر اور دیگر علاقوں میں پولیس اور فورسز نے سڑکوں اور چوراہوں پر خار دار تار نصب کی تھی اور گاڑیوں کو روکا جارہا تھا۔شہر میں دن بھر بازار بندرہے اور نجی گا ڑیاں جزوی طور پر چلتی نظر آ ئیں جبکہ مسافر بردار ٹرانسپورٹ معطل تھا۔ شہر میں گزشتہ4روز سے ریڈیوں پر پھل اور سبزیاں فروخت کرنے والوں کی تعداد میں بھی کمی واقع ہوئی جبکہ پٹریوں پر اکا دکا خوانچہ فروش ہی نظر آئے۔