نیوز ڈیسک
سری نگر//کشمیر کے کچھ حصوں میں جمعہ کو ہونے والی ژالہ باری نے سری نگر کے مضافات میں پھلوں کے درختوں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔
محکمہ باغبانی کشمیر کے ابتدائی جائزے کے مطابق، ژالہ باری نے سری نگر کے مضافات میں واقع ہارون اور فقیر گجری میں واقع چیری، اخروٹ اور سیب کے باغات کو 70فیصد نقصان پہنچایا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل باغبانی اعجاز احمد بھٹ نے بتایا، “فقیر گجری، دھرا اور ہارون میں ژالہ باری تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی، جس سے چیری، اخروٹ، سیب، سرسوں کا تیل، سبزیوں اور دالوں کی فصلیں تباہ ہو گئیں”۔
متاثرہ کسانوں نے اس سال کے لیے اپنے کسان کریڈٹ کارڈ لون کی معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ بھٹ، جنہوں نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہاروان اور ملحقہ علاقوں کا دورہ کیا، کہا کہ اس نے ابھی کے لیے کسانوں کو 10ہزارروپے ادا کیے ہیں اور “میری استطاعت کے مطابق مزید کچھ کروں گا”۔
اس سال کے کے سی سی کو معاف کرنے کے کسانوں کے مطالبے پر، ڈی جی باغبانی نے کہا، “کسی فیصلے تک پہنچنے سے پہلے اس معاملے پر دیگر متعلقہ حکام سے بات کی جائے گی”۔
گلمرگ اور ٹنگمرگ کے علاقے میں، ڈی جی نے کہا کہ وہاں کے باغات کو کم سے کم نقصان پہنچا ہے اور 5 فیصد فصل متاثر ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے مطابق، یوٹی میں پانچ دن تک گرم اور خشک موسم رہے گا، تاہم، اس نے کہا کہ ژالہ باری کےواقعات کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔
باغات کو پہنچنے والے نقصان کو روکنے کے لیے ژالہ باری سے قبل احتیاطی تدابیر کے بارے میں پوچھے جانے پر، ڈی جی ہارٹیکلچر نے کہا کہ محکمہ حفاظتی جال خریدنے کا منصوبہ بنا رہا ہے جو پھلوں کے درختوں پر نصب کیے جاسکتے ہیں۔
دریں اثنا، محکمہ باغبانی نے متاثرہ کاشتکاروں کے لیے ایک ایڈوائزری بھی جاری کی ہے، جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ تباہ شدہ باغات پر پھپھوند کش ادویات کا سپرے کریں۔