یو این آئی
کولمبو// سری لنکا کی یونیورسٹیوں کے ہزاروں طلبا نے معاشی بحران اور اقدامات نہ کرنے پر وزیر اعظم مہندا راجا پکسا کے گھر کو گھیرے میں لے لیا اور استعفا کا مطالبہ کردیا۔عالمی میڈیا کے مطابق سری لنکا کو 1948ء کی آزادی کے بعد بدترین معاشی بدحالی کا سامنا ہے۔ مہینوں کے طویل بلیک آوٹ، ریکارڈ مہنگائی اور خوراک اور ایندھن کی شدید قلت نے عوامی انتشار میں اضافہ کردیا ہے۔عوام کے شدید احتجاج کے بعد یونیورسٹی کے طالب علموں نے حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلنے اور مستعفی ہونے تک وزیراعظم کے گھر کا گھیراوکرنے کا اعلان کیا، جس کے پیش نظر پولیس نے دارالحکومت کولمبو کے آس پاس مختلف سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے راستے بند کیے تاہم طلبا رہنماوں نے کولمبو میں وزیر اعظم ہاوس کے کمپاونڈ کی باڑ کو دھکیل اور وزیراعظم ہاوس تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔مظاہرے کے دوران ایک نامعلوم طلبا رہنما نے کمپاونڈ کی دیوار کے اوپر کھڑے ہوکر سیکورٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سڑک بلاک کر سکتے ہیں،لیکن ہماری جدوجہد کو اس وقت تک نہیں روک سکتے جب تک کہ پوری حکومت تبدیل نہیں ہوجاتی۔پولیس کے مطابق مظاہرے کے دوران وزیر اعظم اس وقت سرکاری رہائش گاہ پر موجود نہیں تھے۔