سرینگر/جموں// مرکزی حکومت کے تین زراعتی اصلاحات کے قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاجوں کی لہر منگل کے روز سرینگر اورجموں بھی پہنچ گئی۔
یونائٹیڈ سکھ فورم ایسو سی ایشن سے وابستہ افراد نے سرینگر کی پریس کالونی میں آکر اپنا احتجاج درج کیا۔انہوں نے پلے کارڈ اٹھارکھے تھے اور وہ زرعی قوانین کی واپسی کا مطالبہ کررہے تھے۔مظاہرین نے دلی کی سرحدوں پر احتجاج کررہے کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا بھی اظہار کیا۔
ادھرکسان تنظیموں اور اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے دی جانے والی ’بھارت بند‘ کال کے پیش نظر جموں میں کسانوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر غائب رہا۔
تاہم نجی ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل جاری رہی اور بازاروں میں دکان بھی کھلے ہی دیکھے گئے۔(مشمولات یو این آئی)