کنگن//غلام نبی رینہ//434کلو میٹر سرینگر لداخ شاہراہ کو کل یعنی سنیچر19 مارچ کو ٹریفک کے لئے کھول دیا جارہا ہے جس کے لئے باڈر روڈس آرگنائزیشن نے تیاریاں شروع کردی ہیں۔ پروجیکٹ وجیک اور باڈر روڈ آرگنائزیشن نے سرینگر لداخ شاہراہ کے دونوں طرف سے 15 فروری کو برف ہٹانے کا کام شروع کیا اور دونوں طرف سے برف ہٹانے میں15 دن لگ گئے اور اس کے بعد دوبارہ برفباری ہونے کے نتیجے میں دوبارہ دونوں طرف سے برف ہٹانے کا کام شروع کیا گیااور 7 مارچ کو برف ہٹانے کا کام مکمل ہوا، جس کے بعد ضلع انتظامیہ کرگل کے علاوہ باڈر روڈ آرگنائزیشن کے افسران نے زوجیلا سڑک کا دورہ کرکے سڑک کی صورتحال کا جائزہ لیا۔اب بیکن کی طرف سے کہا گیا کہ 19مارچ کو سرینگر لداخ شاہراہ کو آمدورفت کے لئے کھول دیا جائے گا اور اس سلسلے میں زیرو پوائنٹ زوجیلا پر ایک تقریب منعقد کی جارہی ہے جس میں ضلع انتظامیہ کرگل اور ضلع انتظامیہ گاندربل کے افسران کے علاوہ بیکن اور پروجیکٹ وجیک کے اعلی افسران شرکت کررہے ہیں ۔بیکن ذرائع کا کہنا ھے کہ گگن گیر سے زیرو پوائنٹ زوجیلا تک باڈر روڈ آرگنائزیشن نے 38کلو میٹر تک برف ہٹایا ہے جس کے لئے دو درجن مزدوروں اور نصف درجن مشینوں کو کام پر لگایا گیا تھا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران پانی متھہ، دیال، آبی نالہ، چینی نالہ، پاگل نالہ، تیگی نالہ، انڈیا گیٹ، کپٹن موڈ کے مقامات پر برف کی اونچائی 30 سے 40 فٹ ہوتی ہے جہاں پر برف ہٹانے کے دوران کافی مشکلات کا سامنا رہتا ہے اور ان مقامات پر اس لئے برف کی اونچائی زیادہ رہتی ہے کیونکہ ان مقامات پر برفانی تودے گرآتے ہیں ۔ادھر پروجیکٹ وجیک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مٹاین سے زیرو پوائنٹ تک انہوں نے 18کلو میٹر سڑک سے برف ہٹایاہے اور ان میں شیطانی نالہ مٹاین مژی ہوئے تک برف کی اونچائی 30فٹ تک ہوتی ہے کیونکہ ان مقامات پر بھی برفانی تودے گرآتے ہیں جس کی وجہ سے برف کی اونچائی زیادہ ہوتی ہے۔