ظفر اقبال
اوڑی//سرینگرسے کمان پوسٹ اوڑی تک بس سروس شروع کئے جانے کااوڑی کے لوگوں نے خیرمقدم کیا ہے اور جمعرات کو جب یہ بس پہلی بار سرینگر سے اوڑی پہنچی تو مقامی لوگوں نے ڈرائیور اور کنڈیکٹر کاوالہانہ استقبال کیااور انہیں ہار پہنائے گئے۔اگرچہ آرٹی اوکشمیرکے حکم کے مطابق بس سرینگر سے کمان پوسٹ تک جائے گی لیکن پہلے دن بس صرف کالگئی اوڑی تک چلائی گئی،جس سے لوگوں میں خوشی کی لہردوڑ گئی۔اعجاز احمد یتو نائب صدر، بیوپار منڈل اوڑی نے کہا کہ ان کے دیرینہ مطالبہ کو متعلقہ حکام نے پورا کیا ۔انہوں نے کہاآخر کار بس آج صبح اوڑی پہنچی اور ہم نے بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر کا ہار پہنا کر پرتپاک استقبال کیا۔ایک اور شہری یاسر احمد بانڈے نے کہا بس سروس اوڑی میں عام آدمی کی زندگی میں خاص طور پر غریب طبقے کے لوگوں اور مریضوں کو جو بارہمولہ یا سرینگر کا سفر کرنے کے لیے یومیہ ٹیکسی کا کرایہ برداشت نہیں کر سکتے، راحت کاسامان ہوگی۔اس موقع پر موجود ایک مقامی سماجی کارکن ابرار بھٹ نے بھی اس سروس کو شروع کرنے پر متعلقہ حکام کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا، ہم مقامی لوگوں کی سہولت کے لیے بس سروس چلانے کا آر ٹی او کشمیر اور مغربی بس اسٹینڈ سرینگر کے ذمہ داروں کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے تا ہم مطالبہ کیا کہ اس بس کو بارہمولہ بس اسٹینڈ پر نہ روکا جائے اور سیدھا اوڑی کی طرف بڑھنے دیاجائے۔مقامی لوگوں نے سرینگر واپسی کے وقت میں تبدیلی کا بھی مطالبہ کیا ۔انہوں نے کہا،بس کو اوڑی سے 2:30 بجے کے بجائے 4:30 بجے روانہ ہونا چاہیے تا کہ سیاحوں اور ملازمین کو بھی اس بس سے راحت پہنچے۔