بانہال/کرگل+کنگن//بانہال اور اس کے مضافات کے علاوہ رام بن ،کھڑی اورضلع کے دیگر علاقوں میں لاک ڈائون کانفاذسختی سے جاری ہے اور لوگ بھی سرکاری احکامات کی پاسدار ی کرتے ہوئے گھروں میں ہی بیٹھنے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔جمعہ کو بانہال اور رام بن میں بھی مسلسل تیسرے جمعہ مساجد میں نمازجمعہ کے اجتماعات نہیں ہوئے ۔لاک ڈائون کی وجہ سے مسلسل مصروف سرینگرجموں شاہراہ سنسان تھی اور سڑک پر صرف مال گاڑیوں اورایندھن ٹینکروں کو ہی چلنے کی اجازت تھی۔ .مرکزی زیرانتظام علاقوںجموں کشمیراور لداخ نے کسی کوبھی زوجیلا درے کو پار کرنے کی اجازت نہ دینے کافیصلہ کیا ہے تاہم زوجیلا درے کوصرف اشیائے ضروریہ سے لدی گاڑیوں کے آنے جانے کیلئے ہی کھلا چھوڑ دیا جائے گا۔اس بات کااظہار لہہ میں کمشنرسیکریٹری ریگزن سمفل نیایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ اشیائے ضروریہ سے لدی گاڑیوں کوسخت حفاظتی بندوبست میں زوجیلہ درہ پار کرنے کی اجازت ہوگی اور ان کے علاوہ کسی اور کواس درے کو پار کرنے نہیں دیاجائے گا۔ریگزن سمفل نے کہا کہ بکروالوں کو اُسی صورت میں بہکوں کی طرف جانے کی اجازت ہوگی جب وہ قرنطینہ کی مدت پوری کریں گے ۔سرینگر لداخ شاہراہ کو آج سے مال گاڑیوں کی آمد رفت کے لئے کھول دیا جائیگا تاکہ خطہ لداخ اور کرگل تک ضروری سامان کو بھیجا جائے۔ تفصیلات کے مطابق کووِڈ 19کی وجہ سے سرینگر لداخ شاہراہ کو آمد رفت کے لئے بند رکھا گیا ہے لیکن کرگل اور لداخ میں پٹرول، ڈیزل،سبزی اور ادویات کی شدید قلت کے باعث یوٹی لداخ انتظامیہ نے شاہراہ پر آج سے صرف مال گاڑیوں جن میں پٹرول، ڈیزل، سبزی اور اشیاء ضروریہ شامل ہیں،کو چلنے کی اجازت ہوگی۔ لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے چیف ایگزیکیٹو کونسلر فیروز احمد خان نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کرگل اور لداخ کی طرف 20ٹینکر جن میں پٹرول اور ڈیزل ہوگا، لیکر پہنچے گے اور اس طرح دوسرے روز سبزی سے بھرے ٹرک اور تیسرے دن کریانہ کے ٹرکوں کوسڑک پرچلنے کی اجازت ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ ان گاڑیوں میں صرف کنڈیکٹر اور ڈرائیوکو بیٹھنے کی اجازت ہوگی اور ان گاڑیوں کو سخت حفاطتی انتظامات کے تحت ہی چلنے کی اجازت ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ ان گاڑیوں کے ڈرائیور اور کنڈیکٹروں کی منی مرگ میں سکریننگ کی جائے گی جس کے لئے منی مرگ میں طبی عملے کو تعینات کیا گیا ہے۔