سرینگر// واجب الادا رقومات کی عدم ادائیگی کے خلاف تجارتی اتحاد کشمیر اکنامک الائنس نے حکومت کے خلاف محاز کھولتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اگر24گھنٹوں کے اندر رقومات واگزار نہیں کی گئیں تو30مارچ کو احتجاجی مہم چھیڑ دی جائے گی۔کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن دھڑے کے صدر حاجی محمد صادق بقال نے بھی ٹھیکیداروں اور میکڈم پلانٹ مالکان کے مطالبات کی حمایت کی ہے۔ تاجروں کے مشترکہ پلیٹ فارم کشمیر اکنامک الائنس نے کہا کہ اگر24گھنٹوں کے اندر انکی رقومات کو واگزار نہیں کیا گیا تو تاجر،ٹرانسپورٹر، مٹن ڈیلرس اور شکارہ مالکان کے علاوہ دیگر تجارتی شعبوں سے وابستہ لوگ بھی انکے ہمراہ سڑکوں پر اتر کر پرامن احتجاج کرینگے۔ راج باغ چیف انجینئرنگ کمپلیکس میںکشمیر اکنامک الائنس چیئرمین محمد یوسف چاپری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ کی طرف سے پائے تکمیل تک پہنچنے والی کاموں کیلئے 15فیصد رقومات واگزار کرنے کے اعلان کو ٹھیکیداروں سے نا انصافی قرار دیا ۔انہوں نے سرکاری فرمان کو نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے حکم نامہ کو کشمیری معیشت سبو ثار کرنے کے منصوبے سے تعبیر کیا۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ’’ دانستہ طور پر بیروکریٹ کشمیری تاجروں کے ہاتھوں میں کشکول تھمانے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔‘‘ چاپری نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ مالی سال کے اختتام میں اب جب صرف2روز باقی ہیں،گورنر انتظامیہ کی خاموشی معنی خیز ہے۔انہوں نے ریاستی گورنر سے مطالبہ کیا کہ وہ از خود اس معاملے میں مداخلت کریں اور صورتحال کو مزید ابتر ہونے سے بچائے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے کہا کہ قریب1150کروڑ روپے کی رقم محکمہ تعمیرات عامہ اور دیگر محکمہ جات کے پاس واجب الادا ہے،اور سرکار انہیں سر سری لے رہی ہے۔ڈار نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ ان رقومات کو یا تو لیپس کیا جائے گا،یا انہیں کسی اور خطے میں منتقل کیا جائے گا،تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ٹھیکیدار15فیصد رقومات کو ہرگز قبول نہیں کرینگے۔اس موقعہ پر جوائنٹ کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے غلام جیلانی پرزہ نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر سرکار نے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیا اور حکم نامہ کو رد نہیں کیا تو چیف انجینئرنگ کمپلیکس کی تالہ بندی رہیگی،جبکہ ضلع صدر مقامات پر بھی سرکاری ٹریجریوں کو مقفل کیا جائے گا۔پریس کانفرنس میں الائنس کے نائب چیئرمین اعجاز احمد، شکارا ایسو سی ایشن کے صدر حاجی ولی محمد،کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے چیف کارڈی نیٹر حاجی نثار سمیت دیگر تاجر لیڈراں بھی موجود تھے۔