سرینگر//نئی دہلی سے آئے ہوئے غیر سرکاری وفد کی کشمیر آمد کا خیر مقدم کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے امید ظاہر کی کہ اس سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سرکاری سطح پر مذاکراتی عمل شروع کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔پارٹی صدر دفتر پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ ریاست میں جاری سیاسی غیر یقینی کے خاتمہ کیلئے مختلف الخیال لوگوں کے ساتھ بات چیت شرو ع کرے۔انکا کہناتھا’’وفد کی آمد مثبت پیش رفت ہے ۔یہ بھی مثبت پیش رفت ہے کہ حریت لیڈروں نے وفد کا خیرمقدم کیا اور ان کے ساتھ بات چیت کی۔گوکہ یہ ایک غیر سرکاری کوشش ہے ،ہمیں امید ہے کہ اس سے نئی دہلی اور ریاست کے مختلف متعلقین کے درمیان بااعتبار،بامعنی اور رسمی بات چیت شروع ہوگی‘‘۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس حریت سمیت سبھی فریقین کے ساتھ نئی دہلی کے پائیدار مذاکرات کی حامی رہی ہے اور اس ضمن میں کسی بھی پیش رفت کا خیر مقدم کیاجائے گا۔ان کا کہناتھا’’ہر چھوٹا قدم ایک خوش آئند اور صحیح سمت میں اٹھایا گیا قدم ہے ۔اس سنجیدہ مسئلہ کے حل کیلئے ایک پائیدار ،سنجیدہ اور ڈھانچہ جاتی بات چیت لازمی ہے ۔میں خوش ہوں کہ حریت لیڈروںنے وفد کے ممبروں سے ملنے کا فیصلہ لیا اور امید ہے کہ اس سے مستقبل کا تعین ہوگا اور مختلف لوگوں سے حاصل کی گئی آراء کو متعلقہ حکام تک پہنچایا جائے گا‘‘۔