سرینگر//سیاستدانوں اور سرکاری افسران پر الزام عائد کرتے ہوئے لوک جن شکتی پارٹی کے قومی ترجمان سنجے صراف نے کہا ہے کہ کروڑوں روپے کی سرکاری اراضی کو مبینہ طور پر نیلام کیا گیا ہے۔انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا۔ایوان صحافت کشمیر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنجے صراف نے کہا کہ سرینگر کے گپکار روڈ پر کروڑوں روپے کی اراضی کو مبینہ طور پر منتقل کرنے کی رپورٹیں موصول ہورہی ہیں،جس کی سرکار کو وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ گپکار پر ایک مندر کے ساتھ اراضی بھی منسلک تھی جبکہ اس مندر میں ایک گھپا بھی تھی ۔اس اراضی کووقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سرکارکی تحویل میں دیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ ایسی رپورٹیں بھی عوامی منظر نامہ پر گشت کر رہی ہیں کہ اس گھپا میں زیر زمین محل نما عمارات تعمیر کی گئی ہیں،جس کے نتیجے میں گھپا کے تقدس کو پامال کیا گیا۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جانی چاہئے اور اس رپورٹ کو منظر عام پر لایا جانا چاہئے اور ملوثین کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جانی چاہئے۔ صراف کے مطابق اس گھپلے میں مبینہ طور کئی اعلیٰ افسران،بیروکریٹ اور سیاستدان بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا’’میںعنقریب اس سلسلے میں تمام دستاویزات لیکر سامنے آئوں گا‘‘۔سنجے صراف نے کہا کہ عام کشمیریوں پر پنڈتوں کی جائیدادیں ہڑپنے کیلئے انگشت نمائی ہوتی ہے جبکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ عام لوگوں کا اس میں کوئی بڑا روال نہیں ہے ۔اس موقعہ پرسرینگر مونسپل کارپوریشن سے تعلق رکھنے والے کارپوریٹر اعجاز احمد صوفی،منظور احمد اور عاشق حسین نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی ۔
سرکاری اراضی مبینہ طورہڑپ :سنجے صراف
