سرینگر/عظمیٰ نیوز سروس/محکمہ دیہی ترقی اور پنچایتی راج، جموں و کشمیر نے مرکزی زیر انتظام علاقے میں سرپنچ امیدواروں کے لیے نئی اہلیت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے دعوں کی سختی سے تردید کی ہے۔ایک وائرل سوشل میڈیا پوسٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے “جے اینڈ کے پنچایتی راج ایکٹ، 1989 کے سیکشن 6، 2022 کے تحت ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے” جس میں سرپنچ بننے کے خواہشمند افراد کے لیے اہلیت کے نئے معیارات متعارف کرائے گئے ہیں۔ پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امیدواروں کو جموں و کشمیر کا مستقل رہائشی ہونا ضروری ہے، ان کی عمر کم از کم 25 سال ہو، اور دیگر ضروریات کے ساتھ ساتھ ان کی کم از کم تعلیمی قابلیت 12ویں پاس ہو۔تاہم، محکمہ نے ان دعوئوں کی واضح طور پر تردید کرتے ہوئے خبروں کو مکمل طور پر جھوٹ اور من گھڑت قرار دیا ہے۔محکمہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کوئی نیا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے اور موجودہ اہلیت کے معیار اسی طرح برقرار ہیں جیسا کہ وہ 1989 کے پنچایتی راج ایکٹ کے تحت ہیں۔آر ڈی ڈی نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس ایکٹ میں کسی بھی تبدیلی یا ترمیم کا اعلان سرکاری چینلز کے ذریعے کیا جائے گا، غیر تصدیق شدہ سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے نہیں۔محکمہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے صارفین کو مقامی گورننس کے ڈھانچے یا انتخابی عمل میں تبدیلیوں سے متعلق جعلی خبریں پھیلانے سے خبردار کیا ہے۔