سرنکوٹ//سول سوسائٹی سرنکوٹ نے دوروزقبل سرنکوٹ میں فوج کی بھرتی ریلی کے دوران ایک نوجوان کی گرنیڈکے ساتھ گرفتاری پرقومی میڈیا کی خاموشی اورسرنکوٹ پولیس کی طرف سے تحقیقات مکمل نہ کرنے پربرہمی کااظہارکرتے ہوئے معاملہ کی شفاف تحقیقات کامطالبہ کیاہے۔اس سلسلے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سماجی وسیاسی کارکن حمید منہاس نے کہاکہ دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے اور راجندر سنگھ کے ساتھ نرم رویہ اختیارکرناافسوسناک ہے۔انہوں نے کہاکہ فوج کے کیمپ میں گرنیڈوں کے ساتھ گھسنے کی کوشش دہشت گردی نہیں توکیاہے اوراس کامنصوبہ کامیاب ہوجاتاہے تونہ جانے کتنے معصوم لوگوں کی جانیں تلف ہوجاتیںلیکن آرمی اور پولیس کی مشترکہ تلاشی کے دوران اس کی گرفتاری خوش آئندبات ہے۔۔خوشدیو ورما پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ سرنکوٹ جسے ایک پرامن علاقہ مانا جاتا ہے کے خرمن امن میں خلل ڈالنے والے شخص کی گرفتاری کے باوجوداس کے خلاف سخت کاروائی نہیں ہورہی ہے۔انھوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں جموں میں گرنیڈ حملے کے بعد گرفتار شدہ نوجوان پرفوری طورپر دفعات لگائے گئے تھے لیکن راجندر سنگھ بھی ویسا ہی دہشت گرد ہے اس پر بھی دفعہ 120 کے بجائے 121 فوجداری کے تحت کاروائی کی جانی چاہیئے۔ انھوں نے کہ کہا کہ جن دفعات پر پولیس نے معاملہ درج کیا ہے، اس پر اس کی ضمانت ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ گرفتارنوجوان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جانی چاہیئے۔چوہدری محمد نظر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے راجندر سنگھ کو مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دہشت گرد کے پیچھے بڑا ہاتھ ہو سکتا ہے؟ کیونکہ اس وقت پارلیمانی ہونے جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس سازش کے پیچھے کون سی طاقتیں ہیں اس کاپردہ فاش کیاجاناچاہیئے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس کو سخت کاروائی عمل میں لانے کے ساتھ ساتھ اس معاملے کی جڑ تک جانا چاہیئے ۔انہوں نے کہاکہ عوام سرنکوٹ یہ جاننا چاہتی ہے اس کے پیچھے کس کاہاتھ ہے اور سازش رچنے والا کون ہے؟ جب تک راجندر سنگھ کا پورا گرو ہ نہ پکڑا جائے تب تک ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے اور اگر پولیس نے اس معاملے میں غفلت کا مظاہرہ کیا تو ہم احتجاج پر اتریں گے،اور سڑکیں بند کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اگر بھرتی والی جگہ پر دھماکہ ہو جاتا تو سرنکوٹ کے پڑے لکھے نوجوانوں کو پولیس بغیر کسی تاخیر کے گرفتار کرتی اوران کے خلاف کاروائی کرتی ۔انھوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے سرنکوٹ کے نوجوان اس لپیٹ میں آنے سے بچ گئے ہیں۔ سول سوسائٹی کے تمام ارکان نے معاملے کی سخت کاروائی اور غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور اس معاملے کی باریک بینی سے چھان بین کی جائے۔
سرنکوٹ میں دھماکہ خیزموادکے ساتھ نوجوان کی گرفتاری کامعاملہ
