بختیار کاظمی
سرنکوٹ// سرنکوٹ بفلیاز سڑک کی تعمیر کے دوران کی گئی لاپرواہیوں کی وجہ سے نقصانات کے ا عدادوشمار اب بڑھنا شرع ہوگئے ہیں۔ گزشتہ روز تیز بارش کی وجہ بہت سارے علاقوں میں سڑک کے گرد نواح میں زمین کھسک گئی۔ لیکن گزرے کل ایک مکان کے سامنے سے ساری زمین کھسک گئی۔ وزیر محمد ولد فقیر محمد سرنکوٹ لور وارڈ نمبر 8 محلہ ننیاراں نے بتایا کہ یہ سب دھرم راج کمپنی کی لاپرواہی وجہ سے ہوا ہے۔انکاکہناتھا کہ سڑک کی کٹائی کی گی تھی ،کئی مرتبہ متعلقہ حکام کو خبردار کیا گیا کہ مضبوط ڈنگے لگائے جائیں کیونکہ مکانات کو خطرہ ہےلیکن متعلقہ حکام نے کوئی حاص توجہ نہیں دی جسکے نتیجے میں عبد الحمید ولد محمد حنیف پنچایت سرنکوٹ لور وارڈ نمبر 8 محلہ ننیاراں کاپختہ مکان مکمل تباہ ہو گیا۔ 284.22کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی تھنہ منڈی بفلیاز سرنکوٹ سڑک کا کام 2021میں شروع کیا گیا تھا جس کی مکمل تکمیل مارچ 2023 ہونی تھی۔لیکن 2024ا تیسرا ماہ بھی شروع ہو گیا ، سڑک پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکی اور سڑک کی تعمیر محض پچاس فیصد تک ہوئی ہے جسکا خمیازہ آس پاس کے لوگوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ مالک مکان کا کہنا تھا کہ کچھ ہی عرصہ پہلے مکان بڑی مشقت کے ساتھ تعمیر کیا تھا، جو نقصان میرے مکان کو ہوا ہے، وہ سڑک کی کٹائی سے ہوا ہے۔ انھوں نے مانگ کرتے ہوئےکہا کہ انکے مکان کا نقصان ترجیحی بنیادوں پر دیا جا ئے۔