سرطان کا سنگین بحران

جیسا کہ آپ سب اس بات سے واقف ہیں کہ ہندوستان میں 7نومبر کو قومی سطح پریوم آگہی برائے سرطان منایا جا رہا ہے۔ یہ دن ہرسال ایک نہایت ہی ہونہاراور ممتاز سائنسدان میڈم کیوری کی سالگرہ کی مناسبت سے منایا جاتا ہے۔انہوںنے 1903ء میں فزیکس میں نوبل انعام حاصل کیاتھا۔ میری کیوری کو ریڈیم اور پولونیئم کی موجد اور کینسر مرض کے خلاف لڑنے کے طور پر بھی یاد کیا جارہا ہے کیونکہ میری کیوری کی ایجاد سے ہی نیوکلیئر توانائی اور ریڈیو تھرپی برائے کینسر مریض میں ترقی کی گئی ہے۔ اس دن کا خاص مقصد لوگوں میں کینسر جیسے مہلک مرض کی خاطر جانکاری فراہم کرنا ہے اور اس کے بچاؤ کے طریقے بھی بتائے جارہے ہیں۔ نیشنل کینسر کنٹرول پروگرام 1975ء میں لاگو ہوا۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ جو اس مہلک مرض میں مبتلا ہوں گے ان کو ملکی سطح پر علاج ومعالجہ کیلئے سہولیات فراہم کریں اور اس پروگرام کی 1984۔85ء میں ترمیم کی گئی اور کہا گیا کہ اس پروگرام کا مقصد ان مریضوں کی پہلے ہی تشخیص ہے جو خدانخواستہ اس مرض میں مبتلا ہوتے ہیں۔ چونکہ ہندوستان میں ہرسال لگ بھگ 1.1ملین نئے کینسر کیسز سامنے آرہے ہیں اور دوتہائی کینسر مریض ایسے ہوتے ہیں جن کی تشخیص پہلے ہی ہوتی ہے اور ان کے بچنے اور صحتیاب ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق ہندوستان میں ہر آٹھ منٹ میں گردن کے کینسر سے ایک عورت فوت ہو رہی ہے ۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2018ء میں ہندوستان میں لگ بھگ 3,17,928اموات ہوئی ہیں جن میں زیادہ تر تعداد ان کی تھی جو تمباکو نوشی کے عادی تھے۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق تمباکو سے چودہ قسم کے سرطان ہونے کے خطرات ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ شراب نوشی، نشیلی ادویات کے استعمال اور ناموافق وناکافی تغذیہ سے بھی کینسر ہونے کے خدشات ظاہر ہوگئے ہیں۔ اس لئے 7نومبر کو لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مفت چیک اپ کرنے کیلئے سرکاری اسپتالوں کا رخ کریں تاکہ ان لوگوں کی تشخیص پہلے سے ہی کی جائے جو ایسی بیماریوں میں مبتلا ہوئے ہیں
۔ ایک رپورٹ میں پایا گیا ہے کہ ہندوستان میں ہردو عورتوں جن کو سرطان ِ پستان ہوتا ہے، میں سے ایک کی موت ہورہی ہے اور تقریباً 2.25ملین لوگ کینسر بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہرسال 11,57,294مریضوں کا اندراج ہورہا ہے۔ 2018ء میں جو لوگ 75سال کی کم عمر میں کینسر بیماری سے ہندوستان میں فوت ہوئے ہیں، ان میں 7.34%مرد اور%6.28عورتیں شامل ہیں۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق 2018 میں9.6ملین لوگ کینسر سے فوت ہوئے ہیں جن میں%8.17کے قریب لوگ ہندوستان میں فوت ہوئے ہیں۔ لینسیٹ رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں امراض قلب سے مرنے والوں کے بعد کینسر سے فوت ہونے والوں کی تعداد دوسرے نمبر پرہے۔ 
اسی کومد نظر رکھتے ہوئے یہ جاننا ضروری ہوا ہے کہ یہ مہلک مرض کیونکر اور کیسے لاحق ہو رہا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق جب انسانی جسم میں غیر موزون خلیات میں اضافہ ہورہا ہے تو یہ مرض لاحق ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں البتہ اس بیماری کے لاحق ہونے کے بارے میں وثوق سے کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے اور اس کی کوئی خاص علامت بھی نہیں ہے ۔اس لیے لوگوں کو چاہیے کہ وہ وقت وقت پر اپنی صحت کا معائنہ کرواتے رہیں۔ اسی لئے سرکار کی طرف سے 7نومبر کے دن لوگوں کومفت ٹیسٹ کئے جاتے ہیں کیونکہ عام اور غریب لوگ اپنی جانچ کرانے سے قاصر ہوتے ہیں ۔معالجین کا کہنا ہے کہ جن مریضوں کی قبل از وقت تشخیص ہو تی ہے، ان کے صحتیاب ہونے اور بچنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں ۔ قومی دن کے علاوہ عالمی سطح پر بھی یہ دن 4فروری کو منایا جارہا ہے اور اس دن بھی پوری دنیا میں عوامی جانکاری مہم چلائی جاتی ہے اور بڑے بڑے اجتماعات کئے جاتے ہیں ۔معالجین کا مزید کہنا ہے کہ اس مرض سے بچنے کیلئے کچھ احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت بھی محسوس کی جارہی ہے جن میں مقررہ وزن، صحتمند کھانا، جسمانی ورزش، ویکسینیشن، سورج کی مضر صحت کرنوں سے بچنا، تمباکو نوشی اور نشہ آور چیزوں کا استعمال سے گریز کرنے کے علاوہ مقررہ وقت پر معائنہ کرنا وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ہمیں مقامی سطح پر بھی اس مرض کے خلاف لڑنے کی کوشش کرنی چاہیے اور ان لوگوں تک جانکاری پہنچانی چاہیے جو کسی وجہ سے یہ جانکاری حاصل نہیں کرپاتے ہیں۔ مشاہدے میں آیا ہے کہ اس مرض میں مبتلا مریضوں کے اہل خانہ بھی ذہنی طور مریض ہوتے ہیں اور وہ اپنی تمام دھن دولت بیچ کر اس مریض کے شفایاب ہونے کی کوشش کرتے ہیں مگر کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ مریض شفایاب نہیں ہوتا ہے تو اس کے اہل خانہ دھن دولت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور مریض سے بھی۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ایسے مریضوں کے گھر والوں سے ہمدردی کرکے ان کی بھر پور مالی معاونت بھی کریں کیونکہ یہ ایک انسانی، اخلاقی اور اسلامی فریضہ بھی ہے۔ اس کے علاوہ ایسے مریضوں کے علاج ومعالجہ کیلئے رضاکار تنظیمیں بھی ہونی چاہئیں اور ایسی تنظیموں کو مالی مدد فراہم کرنا بھی ہم سب کا فرض ہے ۔چلیں آج ہم عہد کریں کہ ہم ایک دوسرے سے مل کر اس بیماری کے علاوہ دوسری ایسی مہلک بیماریوں کے خلاف لڑیں گے اور ان مریضوں کے ہمدرد بنیں گے جو ان مہلک امراض میں مبتلا ہوتے ہیں۔
رابطہ:[email protected]
موبائل۔7006259067