سرحد پر بلا اشتعال فائرنگ | بی ایس ایف کا پاکستانی کارروائی پر شدید احتجاج

عظمیٰ نیوز سروس

جموں// حکام نے بتایا کہ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے ہفتہ کو بین الاقوامی سرحد کے ساتھ ساتھ آگے کی چوکیوں اور دیہاتوں پر حالیہ بلا اشتعال فائرنگ اور مارٹر گولہ باری پر پاکستان رینجرز کے ساتھ سخت احتجاج درج کیا۔پاکستان رینجرز کی طرف سے سرحد پار سے گولہ باری، 2021 کے بعد پہلی بڑی جنگ بندی کی خلاف ورزی، جمعرات کی رات تقریباً 8 بجے آر ایس پورہ سیکٹر کے ارنیا علاقے میں شروع ہوئی اور تقریباً سات گھنٹے تک جاری رہی، جس میں2 بی ایس ایف جوان اور ایک خاتون زخمی ہو گئی۔بی ایس ایف کے ایک افسر نے بتایا کہ سچیت گڑھ میں سرحدی چوکی آکٹرائی میں ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی کمانڈر سطح کی میٹنگ میں احتجاج درج کیا گیا۔17 اکتوبر کو ارنیا میں ان کی پوسٹ پر سرحد پار سے فائرنگ کے نتیجے میں بی ایس ایف کے دو اہلکار زخمی ہونے کے بعد 10 دنوں میں یہ دونوں فریقوں کے درمیان دوسری فلیگ میٹنگ تھی۔اس سیکٹر میں پیش آنے والا واقعہ 25 فروری 2021 کو جموں اور کشمیر کی سرحدوں پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کی تجدید کی پہلی خلاف ورزی تھی۔حکام نے بتایا کہ تازہ ترین میٹنگ، جس میں بی ایس ایف اور پاکستان رینجرز کے سات ارکان نے شرکت کی، ایک پرامن ماحول میں منعقد ہوئی جس میں دونوں اطراف نے سرحد پر امن برقرار رکھنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔جنگ بندی کی دو خلاف ورزیوں کے علاوہ، 21 اکتوبر کو پاکستان رینجرز کے ساتھ لوگوں کا ایک گروپ بھی بین الاقوامی سرحد کے قریب آیا جس کے بعد بی ایس ایف کے دستوں نے انہیں بھگانے کے لیے دو انتباہی گولیاں چلائیں۔